بھارت

ملک کی 6 ریاستوں میں این سی ڈی سی شاخوں کا سنگ ِ بنیاد: منسکھ مانڈویہ

مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے منگل کے دن 6 ریاستوں آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، کیرالا، مہاراشٹرا، تریپورہ اور اترپردیش میں نیشنل سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی) کی شاخوں کا سنگ ِ بنیاد رکھا۔

نئی دہلی: مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے منگل کے دن 6 ریاستوں آندھرا پردیش، اروناچل پردیش، کیرالا، مہاراشٹرا، تریپورہ اور اترپردیش میں نیشنل سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی) کی شاخوں کا سنگ ِ بنیاد رکھا۔

مانڈویہ نے این سی ڈی سی شاخوں کا سنگ ِ بنیاد رکھتے ہوئے کہا کہ امراض کی کڑی نگرانی، امراض کے تدارک، ان پر قابو پانے اور ان سے نمٹنے میں اہم حصہ ادا کرتی ہے۔

اس ضمن میں این سی ڈی سی کی علاقائی شاخیں اہم رول ادا کریں گی۔ یہ شاخیں بروقت امراض پر نگاہ رکھنے، تیزی کے ساتھ شناخت کے ساتھ عوامی صحت کے انفرااسٹرکچر کو تقویت پہنچائیں گی۔ مانڈویہ نے مزید کہا کہ حکومت، ملک بھر میں صحت کا انفرااسٹرکچر بہتر بنانے کی پابند ہے۔

ہماری ساجھے دار ریاستوں میں کڑی نگاہ کے ساتھ اشتراک اور باہمی امداد کے وفاقی جذبہ کے تحت رویہ میں علامتی سے مکمل کے ساتھ تبدیلی لائی گئی ہے، تاکہ تمام کو معیاری، قابل دسترس اور قابل رسائی نگہداشت ِ صحت یقینی بنائی جاسکے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کا ملک بھر میں صحت کا انفرااسٹرکچر بہتر بنانے کا نظریہ ہے، کہا کہ حکومت نے پی ایم۔ اے بی ایچ آئی ایم (پرائم منسٹر۔ آیوشمان بھارت ہیلتھ انفرااسٹرکچر مشن) کے تحت ریاستوں میں صحت کے مختلف انفرااسٹرکچر کے لیے 64 ہزار کروڑ روپئے منظور کیے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی وبا کووِڈ 19 نے متعدی امراض کے ابھرنے اور ان کے دوبارہ ابھرنے کی اہمیت کو ظاہر کیا ہے۔ جس سے نہ صرف مقامی سطح پر وبا پھوٹ سکتی ہے، بلکہ اس کے نتیجہ میں عالمی وبا بھی پیدا ہوسکتی ہے۔ ریاستوں اور مرکزی زیرانتظام علاقوں میں این سی ڈی سی کی شاخیں بروقت امراض کی کڑی نگرانی اور نگاہ رکھنے میں ریاستی حکومتوں کی مدد کریں گی۔ ان سے قبل از وقت انتباہ جاری کرنے میں مدد ملے گی اور اس سے زمین پر حاصل کیے گئے حقائق کی بنیاد پر بروقت اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔

یہ ریاستی شاخیں عصری ٹکنالوجی کی مدد سے بروقت ڈاٹا اور معلومات کی فراہمی کے ساتھ نئی دہلی میں واقع این سی ڈی سی ہیڈ کوارٹر کے ساتھ تال میل کے ذریعہ کام کریں گی۔ یہ این سی ڈی سی شاخیں تازہ رہنمایانہ خطوط کی بروقت دستیابی یقینی بنانے میں کلیدی اہمیت کی حامل ہوں گی، تاکہ سائنٹفک معلومات بآسانی مہیا کی جاسکیں۔

فی الحال ایک یہ چند امراض پر توجہ کے ساتھ این سی ڈی سی کی ریاستوں میں 8 شاخیں واقع ہیں۔ ان کا دیگر مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ امراض پر جامع طور پر کڑی نگرانی رکھنے کے اختیار کے ساتھ نئی شاخوں کا اضافہ کیا جارہا ہے۔

مرکزی وزیر نے این سی ڈی سی لیباریٹری بلاک، رہائشی کامپلیکس اور ہوا سے پھیلنے والے امراض کے کنٹرول کے قومی پروگرام کے این آر ایل کا افتتاح بھی کیا۔ این سی ڈی لیباریٹری بلاک۔ 1 میں بیکٹیریائی، وائرل خلوی اور طفیلی امراض سے متعلق عصری جانچ کے آلات اور ریفرل لیباریٹری مہیا کی جائے گی۔ یہ لیباریٹری 50 زیادہ گنجائش والے لیابس سے لیس ہے، جن میں 3 بایو سیفٹی لیول، لیابس، 5 آر ٹی۔ پی سی آر لیاب اور دیگر 15 لیابس شامل ہیں۔