شمالی بھارت

راجستھان میں راجہ سنگھ کی اشتعال انگیز تقریر، مقدمہ درج

ٹی راجہ کے خلاف اشتعال انگیز تقریر دینے کے معاملے میں یہ مقدمہ پولیس نے خود درج کیا ہے اور کنہڑی کے اسٹیشن انچارج گنگا سہائے شرما نے ان کی جانب سے کنہڑی تھانے میں یہ مقدمہ درج کروایا ہے۔

کوٹا: راجستھان میں کوٹاکے کنہڑی پولیس اسٹیشن نے ریاست تلنگانہ کے گوشا محل اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے ٹی راجا کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کا مقدمہ درج کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
تھیٹر میں رکن اسمبلی کی ویڈیوز اور تصاویر لینے والے پجاری کے خلاف پولیس اور اسپیکر سے شکایت
راجہ سنگھ کو حلقہ لوک سبھا ظہیرآباد سے الیکشن لڑنے پارٹی کا مشورہ
خواجہ معین الدین چشتی کی ماہانہ چھٹھی روایتی انداز میں منائی گئی
این آئی ٹی ورنگل میں بین الاقوامی یومِ خواتین کا شاندار انعقاد، ڈی آر ڈی او سائنسدان کی خصوصی گفتگو
ایل آر ایس درخواست گزاروں کے لیے خوشخبری، فیس پر خصوصی رعایت

ایم ایل اے ٹی راجا کے خلاف اشتعال انگیز تقریر دینے کے معاملے میں یہ مقدمہ پولیس نے خود درج کیا ہے اور کنہڑی کے اسٹیشن انچارج گنگا سہائے شرما نے ان کی جانب سے کنہڑی تھانے میں یہ مقدمہ درج کروایا ہے۔ چونکہ یہ معاملہ ایم ایل اے کے خلاف ہے اس لیے کیس کی جانچ سی بی سی آئی ڈی کو سونپی جارہی ہے۔

https://twitter.com/HindutvaWatchIn/status/1661215717633531905

موصولہ اطلاع کے مطابق ریاست تلنگانہ کے گوشہ محل حلقہ سے ایم ایل اے ٹی راجامہارانا پرتاپ جینتی پر منعقد ہونے والی تقریبات کے سلسلے میں دعوت پر کوٹا آئے تھے۔

 انہوں نے پیر کو مہارانا پرتاپ جینتی کے موقع پر کوٹاکے کنہڑی تھانہ علاقے میں منعقدہ ایک میٹنگ میں ایک خاص برادری کے خلاف تقریر کی اور اس کی بنیاد پر پولیس نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی بگاڑنے کی کوشش کرنے کے تحت مقدمہ درج کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ٹی راجا کی طرف سے دئے گئے تقریری کے الفاظ امن اور ہم آہنگی کو خراب کرنے والے ہیںاس لئے اس معاملے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ریاست تلنگانہ کے حیدرآباد کے گوشہ محل علاقے سے ایم ایل اے اپنے بیانات کی وجہ سے مسلسل سرخیوں میں ہیں۔ حال ہی میں، رام نومی کے جلوس کے دوران انہوں نے حیدرآباد کے علاقے میں منعقدہ ہزاروں لوگوں کے اجلاس میں ہندوستان کو ہندو قوم قرار دینے کا عہد دلایا تھا۔