کرناٹک

کرناٹک حکومت کے اشتہار سے نہرو کی تصویر غائب

کرناٹک حکومت نے 'ہر گھر ترنگا' مہم کے حوالے سے اخبار میں اشتہارجاری کیا ہے جس پر تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔ دراصل اس اشتہار میں ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی تصویر نہیں ہے۔

بنگلورو: کرناٹک حکومت نے ‘ہر گھر ترنگا’ مہم کے حوالے سے اخبار میں اشتہارجاری کیا ہے جس پر تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔ دراصل اس اشتہار میں ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی تصویر نہیں ہے۔

مہاتما گاندھی، سبھاش چندر بوس، ولبھ بھائی پٹیل، بھگت سنگھ، چندر شیکھر آزاد، ساورکر، لال لاجپت رائے، بال گنگادھر تلک، بپن چندر پال، ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر، لال بہادر شاستری اور مولانا عبدالکلام آزاد ہیں۔

اس کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر بسواراج بومائی بھی اشتہار میں ہیں۔کانگریس نے اس اشتہار پر سخت اعتراض کیا ہے۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ کرناٹک کے چیف منسٹر بی ایس بومئی نے اپنے والد ایس آر بومائی اور ان کے پہلے سیاسی سرپرست ایم این رائے کی توہین کی ہے۔

وہ دونوں‘ نہرو کے بڑے مداح تھے۔ کرناٹک کے چیف منسٹر اپنی نوکری بچانے کے لیے بے چین ہیں۔جے رام رمیش نے ٹویٹ کر کے کہا کہ نہرو اس طرح کی تنگ نظری کے باوجود زندہ رہیں گے۔ اپنی نوکری بچانے کے لیے بے چین چیف منسٹر کرناٹک جانتے ہیں کہ انھوں نے جو کچھ کیا ہے وہ ان کے والد ایس آر بومائی اور ان کے والد کے پہلے سیاسی سرپرست ایم این رائے کی توہین ہے۔ دونوں نہرو کے عظیم مداح اور بعد میں دوست تھے۔

یہ قابل رحم ہے۔ پی ٹی آئی کے بموجب اتوار کے اخباروں میں شائع مجاہدین آزادی کی فہرست میں ملک کے سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کو شامل نہ کرنے پر کانگریس نے کڑی تنقید کی اور پارٹی کے قائد اپوزیشن سدارامیا نے چیف منسٹر بسواراج بومئی کو آر ایس ایس کا غلام قراردیا۔

قائد اپوزیشن سدارامیا نے سلسلہ وار ٹویٹر پیامات میں وی ڈی ساورکر کو جن کا نام مجاہدین آزادی کی فہرست میں شامل کیا گیا‘ برطانوی عہدیداروں سے معذرت خواہی کرنے اور اپنی بقاء کیلئے ان کا”آلہ کار“ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ جبکہ ہمارا خیال تھا کہ انگریزوں کے جاتے ہی غلامی بھی ختم ہوگئی،چیف منسٹر کرناٹک بومئی نے ثابت کردیا کہ ابھی بھی وہ آر ایس ایس کے غلام ہیں اور ہم سب کو غلط ثابت کردیا۔

پنڈت جواہر لال نہرو کو مجاہدین آزادی کی فہرست میں شامل نہ کرکے آج حکومت نے ظاہر کردیا کہ چیف منسٹر اپنی کرسی بچانے نچلی سطح تک جاسکتے ہیں۔

یہ بتاتے ہوئے کہ انہیں اس بات کو یاد رکھنا چاہئے کہ عوام کو آزادی کی جد وجہد میں شامل ہونے کی ترغیب دینے نہرو نے مکتوب اور کتابیں تحریر کئے تھے جبکہ وہ 9سال جیل میں بند تھے‘اور کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آر ایس ایس اس لئے رنجیدہ ہے کہ نہرو نے ساورکر کی طرح برطانوی حکومت سے معذرت خواہی نہیں کی اور رحم کی درخواست نہیں کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ مجاہد آزادی کی فہرست سے نہرو کا نام نکال کر بومئی نے ساری قوم کی توہین کی ہے۔بومئی نے ساری دنیا کو ایک موقع فراہم کیا ہے کہ وہ ہندوستان کا مضحکہ اڑائے۔انہوں نے چیف منسٹر پر زور دیا کہ وہ سارے ملک سے معذرت خواہی کریں۔

a3w
a3w