شمالی بھارت

دھنی پور مسجد کی تعمیر کا عنقریب آغاز

اترپردیش کے ضلع ایودھیا میں دھنی پور کی مسجد کی تعمیر کا انتظار آخرکارعنقریب ختم ہونے والا ہے۔ پہلے این اوسیز (کوئی اعتراض نہیں) سرٹیفکیٹس کا مسئلہ درپیش تھا۔

لکھنو: اترپردیش کے ضلع ایودھیا میں دھنی پور کی مسجد کی تعمیر کا انتظار آخرکارعنقریب ختم ہونے والا ہے۔ پہلے این اوسیز (کوئی اعتراض نہیں) سرٹیفکیٹس کا مسئلہ درپیش تھا۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد: ایودھیا کے باشندے نے جنسی تعلق سے انکار پر ساتھی کا قتل کردیا
عبادت گاہوں سے متعلق عدالتوں کے فیصلے اور حکومت کا رویہ تشویشناک : امیر شریعت
ویڈیو: چنگی چرلہ میں مسجد کے سامنے شرانگیزی۔ دوسرے دن بھی امن درہم برہم کرنے کی کوشش
ایودھیا میں رام مندر کو25 کروڑ روپئے کے عطیات موصول
مسجد بیت میں ناپاکی کی حالت میں بیٹھنا

اس کے بعد اراضی کا استعمال تبدیل کرانے میں تاخیر ہوئی۔ ریاستی حکومت کی طرف سے دی گئی پانچ ایکڑاراضی پر انڈواسلامک کلچرل فاؤنڈیشن(آئی آئی سی ایف) ایک مسجد‘ دواخانہ‘ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ‘ لنگرخانہ اور لائبریری تعمیر کرنے والی ہے۔

اراضی کے استعمال میں تبدیلی کا معاملہ گذشتہ چار ماہ سے ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھاریٹی(اے ڈی اے) میں زیرالتوا ہے۔ توقع ہے کہ جاریہ ہفتہ یہ حل ہوجائے گا۔

صدرنشین اے ڈی اے و ڈیویژنل کمشنر ایودھیاگورودیال نے پی ٹی آئی سے کہا کہ اراضی کا استعمال بدلنے کے مسئلہ پر اس ہفتہ غورہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ریاستی حکومت سے ہدایت مل گئی ہے۔ پیر کے دن اس پر غورہوگا اور جاریہ ہفتہ اس کا فیصلہ ہوجائے گا۔ آئی آئی سی ایف کے مقامی ٹرسٹی ارشد خان نے کہا کہ جولائی 2020ء میں درخواست دی گئی تھی۔

اس کے چند دن بعد رام مندر کی تعمیر کی اجازت دیدی گئی حالانکہ مندروالوں نے درخواست آف لائن داخل کی تھی۔ ہم نے جب اراضی کا استعمال تبدیل کرانے کی درخواست دی تو اے ڈی اے نے کہا کہ درخواست آن لائن دینی ہوگی۔ یہ بتانے پر کہ ٹرسٹ ایسا کرنے سے قاصر ہے۔

اتھاریٹی کے لوگوں نے ہی آن لائن درخواست داخل کردی۔ آن لائن درخواست داخل کرتے ہی پورٹل نے 15-16این اوسیز کا مطالبہ کیا۔ ان کاغذات کے حصول میں ٹرسٹ کو زائدازایک سال لگا۔ معاملہ جب ضلع مجسٹریٹ (کلکٹر) کے علم میں لایاگیاتو انہوں نے این اوسی دلانے میں مدد کی۔

این اوسی ملنے کے بعد اراضی کے استعمال کا مسئلہ گذشتہ برس اکتوبر میں اٹھا۔ ارشد خان نے کہا کہ اے ڈی ایف اے جب بھی اراضی کا استعمال بدلنے میں تاخیر کے بارے میں پوچھا جاتا ہے تو یہی جواب ملتا ہے کہ اگلی میٹنگ میں تصفیہ ہوجائے گا۔