کیرالا ٹرین آتشزنی کیس، پی ایف آئی روابط کی تحقیقات
کوہیکوڈ ٹرین آتشزنی کیس کا ملزم شاہ رخ سیفی تحقیقاتی عہدیداروں کے سامنے بیان دے چکا ہے کہ حملہ کی منصوبہ بندی اس نے اپنے بل بوتے پر کی لیکن پولیس کو اس کی بات پر بالکل بھی بھروسہ نہیں ہے۔
ترواننتاپورم: کوہیکوڈ ٹرین آتشزنی کیس کا ملزم شاہ رخ سیفی تحقیقاتی عہدیداروں کے سامنے بیان دے چکا ہے کہ حملہ کی منصوبہ بندی اس نے اپنے بل بوتے پر کی لیکن پولیس کو اس کی بات پر بالکل بھی بھروسہ نہیں ہے۔
کیرالا پولیس ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایاکہ شاہ رخ کے بیان میں کافی جھول ہے۔ اس کے کہنے اور اس دن جو ہوا اس میں بڑا تضاد ہے۔
12اپریل کی رات الاپوا تا کنورایکزیکیٹیوایکسپریس ٹرین کے ڈبہ میں ایک نوجوان نے آگ لگادی تھی۔ ٹرین‘کوہیکوڈ جنکشن سے نکل چکی تھی اور کنورجارہی تھی۔
المناک واقعہ میں 3 جانیں گئیں۔ ریلوے پٹری پر 3نعشیں پائی گئیں جن میں ایک 2 سالہ بچہ شامل ہے۔ کئی زخمی ہوئے جو کوہیکوڈمیڈیکل کالج ہسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ ایک زخمی کی حالت نازک ہے۔
تحقیقاتی عہدیداروں کو پتہ چلاتھا کہ ملزم کا تعلق دہلی کے شاہین باغ سے ہے۔ اسے بعدازاں مہاراشٹرا کے رتناگری سے گرفتارکیاگیاتھا۔ کیرالا پولیس کی خصوصی ٹیم‘ پوچھ تاچھ کررہی ہے لیکن پولیس ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایاکہ وہ توجہ ہٹانے کی کوشش کررہی ہے۔
وہ سوالات کے ٹھیک ٹھیک جوابات نہیں دے رہا ہے۔ تحقیقاتی عہدیداروں کی رائے ہے کہ شاہ رخ سیفی کو کیرالا سے مدد ملی ہوگی۔ وہ پتہ چلارہے ہیں کہ وہ شورتور(ضلع پالکڈ) کیسے پہنچا۔
اس نے وہاں کے پٹرول پمپ سے 4لیٹرپٹرول کیسے خریدا۔ سینئر پی ایف آئی قائدین بشمول گرفتار سی روؤف اور ممنوعہ تنظیم کا اس علاقہ میں بڑا نٹ ورک ہے۔