شمالی بھارت

گیان واپی کیس کی سماعت مکمل، اس تاریخ کو فیصلہ؟

سپریم کورٹ نے ضلع عدالت کو حکم دیا کہ وہ معاملے میں 'مقدمہ کی پائیداری' کے معاملے کی سماعت کرے۔ اس پر ضلع جج کی عدالت نے اس معاملے میں فریقین کے دلائل سننے کے بعد آج اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا اور مقدمے کی اگلی تاریخ 12 ستمبر مقرر کی۔

وارانسی: گیان واپی کیس کی ضلعی عدالت میں چہارشنبہ کو سماعت مکمل کر لی گئی اور اترپردیش کے وارانسی میں واقع گیان واپی مسجد کمپلیکس میں شرنگار گوری مندر کی باقاعدہ پوجا کرنے کی درخواست میں مقدمہ کی سماعت مکمل ہونے کے بعد جج نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ عدالت اس معاملے میں اپنا فیصلہ 12 ستمبر کو سنائے گی۔

سماعت کے بعد ہندو فریق کے وکیل نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ جج جسٹس ڈاکٹر اجے کرشنا وشویش کی عدالت میں مدعی اور مدعا علیہ کی سماعت مکمل ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ مدعیان کو مسجد کے احاطے میں شرنگار گوری مندر میں باقاعدہ پوجا کرنے کی اجازت دینے سے متعلق ہے۔

وارانسی میں واقع سول جج (سینئر ڈیویژن) کی عدالت میں اس کیس کی سماعت شروع ہوئی۔ بعد ازاں مسلم فریق نے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ مذکورہ عدالت اس معاملے کی سماعت کے لیے اہل نہیں ہے، جس سے مقدمے کی برقراری پر سوال اٹھتا ہے۔

سپریم کورٹ نے ضلع عدالت کو حکم دیا کہ وہ معاملے میں ‘مقدمہ کی پائیداری’ کے معاملے کی سماعت کرے۔ اس پر ضلع جج کی عدالت نے اس معاملے میں فریقین کے دلائل سننے کے بعد آج اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا اور مقدمے کی اگلی تاریخ 12 ستمبر مقرر کی۔

انہوں نے کہا کہ عدالت اس اہم معاملے کی اگلی تاریخ یعنی 12 ستمبر کو اپنا فیصلہ سنائے گی۔ واضح رہے کہ اس معاملے کی سماعت اس سے قبل وارانسی کے سول جج (سینئر ڈویژن) کی عدالت میں چل رہی تھی اس دوران ہندو فریق کے مطالبے پر عدالت نے گیان واپی کمپلیکس کا ویڈیو گرافی سروے کرانے کی اجازت دی تھی

 جس میں مسجد کے وضوخانہ میں شیولنگ، دوسری جگہوں پر ہندو نشانات کی باقیات ملنے کے بعد مسلم فریق نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی جس میں ضابطہ دیوانی کے رول 7 آرڈر 11 کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ نچلی عدالت مذکورہ کیس سننے کی اہل نہیں۔ سپریم کورٹ نے ڈسٹرکٹ جج کو معاملے کی سماعت کرنے کا حکم دیا۔ قانونی عمل سے متعلق اس نکتے پر عدالت میں اب تک دونوں فریقین کی سماعت جاری تھی۔

سماعت کے بعد ہری شنکر جین نے دعویٰ کیا کہ مسلم فریق کی جانب سے یہ ثابت کرنے کے لیے جو دستاویزات پیش کیے گئے ہیں وہ یہ ثابت کرتے ہیں کہ گیان واپی مسجد وقف بورڈ کی ملکیت ہے۔ یہ دراصل عالمگیر مسجد ہے جو گیان واپی کمپلیکس سے 1.5 کلومیٹر دور واقع ہے۔

جین نے کہا کہ انہوں نے ثبوتوں اور دلائل کی بنیاد پر آج عدالت کو مطلع کیا کہ مذکورہ دستاویزات گیان واپی کیمپس سے متعلق نہیں ہیں۔ جین نے الزام لگایا کہ مسلم فریق نے جعلی دستاویزات پیش کرکے عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔

a3w
a3w