گوہاٹی: چیف منسٹر آسام ہیمنت بسوا سرما نے ریاست میں مدرسوں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کردی۔ انہوں نے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور اعلان کیا کہ مزید 300 مدارس کو بند کردیا جائے گا۔
چیف منسٹر آسام نے کہا کہ بی جے پی اور مدرسہ چلانے والوں کے درمیان میٹنگ ہوئی اور اس بات پر اتفاق رائے کیا گیا کہ مزید 300 مدارس کو بند کردیا جائے گا۔ آسام پولیس اور قومی تنظیموں کے درمیان بات چیت کا یہ نتیجہ ہے۔ بسوا نے مارچ میں اعلان کیا تھا کہ ریاست میں 600 مدرسوں کو بند کیا جائے گا۔
انہوں نے الیکشن سے پہلے مارچ میں کرناٹک کے بیلگاوی میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ریاست میں 600 مدرسوں کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے 600 مدرسوں کو بند کردیا ہے اور میں تمام مدرسوں کو بند کردینا چاہتا ہوں کیونکہ ہم مدرسے نہیں چاہتے ہم اسکول، کالج اور یونیورسٹیز چاہتے ہیں۔
سرما کی جانب سے 2020 میں متعارف کئے گئے قانون کے مطابق تمام سرکاری زیر انتظام مدرسوں کو باقاعدہ اسکولوں میں تبدیل کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور ان سے کہا گیا ہے کہ وہ باقاعدہ اسکولوں میں تبدیل ہوجائیں اور عوام کو راحت فراہم کرنے ”جنرل ایجوکیشن“ فراہم کریں۔ جنوری 2023 تک آسام میں جملہ 3 ہزار مدارس تھے جن میں رجسٹرڈ اور غیررجسٹرڈ مدارس شامل ہیں۔