آندھراپردیش

آندھرا کے 20 ایم ایل سیز کو فوجداری کیسس کا سامنا

اسٹیڈی میں یہ بات بھی نوٹ کی گئی کہ 75 فیصد ارکان جن کی تعداد 48ہے‘کے ریکارڈکا تجزیہ کیاگیا۔ تجزیہ میں یہ پایا گیا کہ یہ 75 فیصد ارکان کروڑ پتی ہیں یان کے اثاثوں کی مالیت ایک کروڑ سے زائد ہے۔

امراوتی: آندھراپردیش قانون ساز کونسل کے 42 فیصد ارکان کوفوجداری مقدمات کا سامنا ہے۔ حالیہ اسٹیڈی میں یہ بات بتائی گئی۔

اسٹیڈی میں یہ بات بھی نوٹ کی گئی کہ 75 فیصد ارکان جن کی تعداد 48ہے‘کے ریکارڈکا تجزیہ کیاگیا۔ تجزیہ میں یہ پایا گیا کہ یہ 75 فیصد ارکان کروڑ پتی ہیں یان کے اثاثوں کی مالیت ایک کروڑ سے زائد ہے۔

وقتاً فوقتاً منعقد ایم ایل سی الیکشن سے قبل ارکان کی جانب سے داخل کردہ اطلاعات کی اساس پر یہ ڈاٹا حاصل کیا گیا۔ اسوسی ایشن آف ڈیموکرٹیک ریفارمس (اے ڈی آر) اور آندھراپردیش الیکشن واچ نے پیر کے روز دعویٰ کیا کہ موجودہ 58 میں سے 48 ایم ایل سیز کی تفصیلات کاجائزہ لیا گیا۔

10ایم ایل سیز کی تفصیلات کا جائزہ نہیں لیاگیا کیونکہ ان کے حلف نامہ دستیاب نہیں ہیں۔ 8 نامزدایم ایل سیز کوحلف نامہ داخل کرنا ضروری نہیں بتایا گیاہے۔اس لئے ان کے تعلق سے فوجداری‘مالیاتی اور دیگر تفصیلات پبلک ڈومین میں دستیاب نہیں ہیں۔ اے ڈی آر کی جانب سے جاری کردہ ایک ریلیز میں یہ بات بتائی گئی۔

48 ایم ایل سیز کے حلف ناموں کا تجزیہ کیاگیا جن میں 20 ایم ایل سیز (یا 42فیصد) نے ان کے خلاف فوجداری کیس کا انکشاف کیاہے جبکہ 3 ایم ایل سیز یا 6فیصد ارکان کوسنگین نوعیت کے فوجداری مقدمات کاسامنا ہے۔ ایک ایم ایل سی نے اعلان کیا ہے کہ انہیں قتل سے مربوط ایک مقدمہ کاسامناہے۔

ایک ایم ایل سی نے بتایا کہ ان کے خلاف خاتون کے خلاف جرائم کا ایک کیس درج ہے۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے26 کے منجملہ 13‘ تلگودیشم پارٹی کے 13 کے منجملہ 6‘پروگریسیوڈیموکرٹیک فرنٹ کے 4کے منجملہ ایک ایم ایل سی نے اپنے حلف ناموں میں ان کے خلاف فوجداری کیسوں کے اندراج کا انکشاف کیاہے۔

کروڑ پتی ارکان میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے 22‘ تلگودیشم پارٹی کے11‘ ایم ایل سیز شامل ہیں۔ ٹی ڈی پی کے این لوکیش سب سے امیر ترین رکن ہیں ان کے اثاثوں کی مالیت 367 کروڑ روپے بتائی گئی ہے۔ سب سے کم اثاثہ آزاد رکن پی رگھوورما کے ہیں جن کے اثاثوں کی مالیت ایک لاکھ 84 ہزار 527 روپے بتائی گئی ہے۔