اجرت لے کر حج کرنا
یہ صحیح ہے کہ اجرت پر حج کرانا درست نہیں ، کیونکہ حج ایک عبادت ہے ، جس میں اللہ کی رضا اور خوشنودی مطلوب ہے،
سوال:- میں نے ایک کتاب میں پڑھا کہ ’’ اجرت پر حج کرانا کسی بھی حالت میں جائز نہیں ‘‘ اس سے واضح ہے کہ اجرت پر حج بدل نہ کرائے، اب سوال یہ ہے کہ فری میں حرمین شریفین تک جانے کی تکلیف کوئی کیوں کر برداشت کرے گا ؟(محمد احمد، سعید آباد)
جواب:- یہ صحیح ہے کہ اجرت پر حج کرانا درست نہیں ، کیونکہ حج ایک عبادت ہے ، جس میں اللہ کی رضا اور خوشنودی مطلوب ہے،
اجرت کی وجہ سے جو کام کیاجائے، وہ اللہ تعالیٰ کے لئے خالص باقی نہیں رہا، اس لئے یہ صحیح ہے کہ نہ حج کرنے پر اجرت لینا جائز ہے اور نہ اجرت پر حج کرانادرست ہے،
البتہ جس شخص سے حج بدل کرایا جائے، اس کے سفر کے اخراجات اور سفر سے واپسی تک اگر ضرورت مند ہوتو اس کے اہل خاندان کی ضروریات حج بدل کرانے والے پر ہے،
– تاہم مجھے آپ کے اس سوال پر حیرت ہے کہ اگر اجرت نہ ملے تو کون مفت میں حرم شریف تک جانے کو تیار ہوگا؟
میرا خیال ہے کہ آپ جس شہر میں رہتے ہیں، اسی میں ہزاروں ایسے مسلمان مل جائیں گے کہ اگر ان کو حج بدل کے طور پر حرمین شریفین جانے کا موقع دیاجائے، تو سر کے بل جانے کو تیار ہوں گے ، کہ اس سے بڑھ کر سعادت و شرف کی کیا بات ہوگی ؟