دہلی

اسپیکر لوک سبھا سے راہول گاندھی کی ملاقات۔ اوم برلا سے گزارش

کانگریس قائد راہول گاندھی آج پارلیمنٹ ہاؤز پہنچے اور اسپیکر اوم برلا سے ملاقات کی۔ انہوں نے گزارش کی کہ انہیں لوک سبھا میں بولنے کی اجازت دی جائے۔

نئی دہلی: کانگریس قائد راہول گاندھی آج پارلیمنٹ ہاؤز پہنچے اور اسپیکر اوم برلا سے ملاقات کی۔ انہوں نے گزارش کی کہ انہیں لوک سبھا میں بولنے کی اجازت دی جائے۔

متعلقہ خبریں
کانگریس اڈانی معاملے پر ایکسپوز ریالیوں کا انعقاد کرے گی
کلیان بنرجی کی حرکت غیرجمہوری تھی: جگدمبیکا پال
عدلیہ قانون سازی نہیں کرسکتیں: جگدیپ دھنکر
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
ٹاملناڈو ٹرین حادثہ، مرکز پر راہول گاندھی کی تنقید

بیرون ِ ملک سے واپسی کے بعد انہوں نے پہلی مرتبہ اسپیکر سے ملاقات کی ہے۔ قبل ازیں انہوں نے کہا تھا کہ انہوں نے اپنے دورہ لندن کے موقع پر ہندوستان یا پارلیمنٹ کے خلاف کچھ نہیں کہا ہے۔

راہول گاندھی نے کہا کہ اگر کرسی صدارت انہیں اجازت دے تو وہ پارلیمنٹ میں خطاب کریں گے۔ پارلیمنٹ سے روانہ ہوتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر وہ لوگ مجھے پارلیمنٹ میں خطاب کرنے کی اجازت دیتے ہیں تو پھر میں بتاؤں گا کہ میں کیا سوچتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جب وہ پارلیمنٹ میں بولتے ہیں یہ چیز بی جے پی کو پسند نہیں آتی۔ راہول گاندھی نے کہا کہ اگر انہیں اجازت نہیں دی گئی تو وہ پارلیمنٹ کے باہر بولیں گے۔

راہول گاندھی نے لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری کے ساتھ اوم برلا سے ملاقات کی۔ بعدازاں چودھری نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ راہول گاندھی نے اسپیکر سے کہا کہ لندن میں کئے گئے ان کے تبصرہ پر تنازعہ پیدا ہونے کے بعد انہیں خطاب کی اجازت دی جائے۔ واضح رہے کہ بی جے پی یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے بیرونی سرزمین پرہندوستان اور اس کے اداروں بشمول پارلیمنٹ کی توہین کی ہے۔

جب راہول گاندھی لوک سبھا میں داخل ہوئے تو بی جے پی کے ارکان نے ان سے معافی مانگنے کا پروزور مطالبہ کیا۔ راہول گاندھی بیرون ِ ملک سے واپسی کے بعد پہلی مرتبہ پارلیمنٹ پہنچے تھے۔ اس سوال پر کہ آیا وہ لندن میں کئے گئے اپنے ریمارکس پر معافی مانگیں گے تو وہ مسکرادیئے۔ آئی اے این ایس کے بموجب راہول نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ جمعہ کے روز انہیں پارلیمنٹ میں خطاب کی اجازت دی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے جمعرات کے روز اسپیکر لوک سبھا اوم برلا سے ملاقات کی ہے کیونکہ 4 وزرا نے ان کے خلاف بیانات دیئے ہیں اور انہیں ایوان میں بولنے کا حق حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ مجھے رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے ایوان میں بولنے کی اجازت دی جائے گی اور یہ پارلیمنٹ کے تئیں میری ذمہ داری ہے۔ انہیں شبہ ہے کہ انہیں بولنے سے روک دیا جائے گا یہ جمہوریت کی آزمائش ہے۔ راہول نے کہا کہ میں نے ایوان میں اڈانی کے بارے میں بات کی تھی لیکن اسے حذف کردیا گیا۔