حیدرآباد

انیس الغرباء کے لئے احتجاج اور ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کا فیصلہ، کل جماعتی اجلاس میں قرارداد کی منظوری

ادارہ انیس الغرباء بچاؤ تحریک کے زیر اہتمام منعقدہ احتجاجی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہر و اضلاع کے دینی ملی و سماجی اور سیاسی تنظیموں کے علاوہ علماء کرام و مشائخ عظام نے ادارہ انیس الغرباء کے تشخص کو بر قرار رکھنے کے لیے جد و جہد جاری رکھنے کا عہد کیا۔

حیدرآباد: میڈیا پلیس آڈیٹوریم میں ادارہ انیس الغرباء بچاؤ تحریک کے زیر اہتمام منعقدہ احتجاجی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہر و اضلاع کے دینی ملی و سماجی اور سیاسی تنظیموں کے علاوہ علماء کرام و مشائخ عظام نے ادارہ انیس الغرباء کے تشخص کو بر قرار رکھنے کے لیے اور اس کی عظمت رفتہ کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے جد و جہد جاری رکھنے کا عہد کیا۔

متعلقہ خبریں
انیس الغرباء سے ٹمریز کا ناجائز قبضہ ختم کرنے اور ائمہ و موذنین کا وعدہ پورا کرنے کا مطالبہ، اندرا پارک پر احتجاج
انیس الغرباء بچاؤ تحریک کے زیر اہتمام کل جماعتی احتجاجی اجلاس
ٹمریز میں داخلے، آن لائن درخواستوں کیلئے اعلامیہ جاری
ٹمریز، تدریسی عملہ کے لئے درخواستوں کی طلبی
ٹمریز اسکولس و کالجس کے لئے تدریسی عملہ درکار

 اس کے لیے سلسلہ وار احتجاج کے علاوہ عدالت عالیہ ہائی کورٹ تلنگانہ سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس موقع پر صدر آل انڈیا صوفی علماء کونسل مولانا حکیم صوفی سید شاہ محمد خیر الدین قادری نے ادارہ انیس الغرباء کی تاریخی حقائق پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ادارہ انیس الغرباء کے قیام کے بعد اس ادارے کے بانی حضرت میر خواجہ بدرالدین علیہ الرحمہ نے واضح طور پر منشاء وقف کی صراحت کرتے ہوئے لکھا تھا کہ یہ ادارہ کسی بھی حکومت کے یا کسی حکومتی ادارے کے زیر تسلط نہیں رہے گا۔ یہ ادارہ شہر کے زی اثر درد مند اصحاب پر مشتمل انتظامی کمیٹی کے زیر نگرانی رہے گا اور اس کے اخراجات مسلمانوں کے عطیات زکوۃ وصدقات سے تکمیل پائیں گے۔

اسی منشاء وقف کے تحت یہ ادارہ 1951 سے 2009 تک انڈو مینٹ کی زیر نگرانی اور انتظامی کمیٹی کے تحت جس کا ایک چیئر مین ہوا کرتا تھا اور دیگر عہدے داران اس کمیٹی میں موجود رہتے تھے۔

ادارہ انیس الغرباء کو منشاء وقف کے مطابق طلبہ و طالبات کی تعلیم و تربیت مع قیام و طعام کے بحسن و خوبی انجام دیتے رہے اس ادارے کے قیام کے مقاصد میں ایک اہم مقصد یہ بھی موجود ہے کہ یہ ادارہ لڑکیوں کی شادی ہونے تک اور لڑکوں کو ان کے خود مکتفی ہونے تک کفیل رہے گا۔

چنانچہ سابقہ ریکارڈ کے مطابق اس ادارے میں قیام کرتے ہوئے کئی لڑکے ولڑکیاں گریجویشن تک تعلیم حاصل کیسے آج وہ اندرون و بیرون ممالک اعلی عہدوں پر فائز ہے۔

مولانا خیر الدین صوفی نے اپنا سلسلہ بیان جاری رکھتے ہوئے کہا کہ 2009 کے بعد جب یہ ادارہ وقف بورڈ کے زیر نگرانی آیا اس وقت سے اس ادارے کی تباہی کا آغاز ہو گیا اور یہ ادارہ قلب شہر نامپلی میں 570 مربع گز زمین پر موجود تھا 2017 میں کے سی آر سرکار نے اس ادارے کو وسعت دینے کالالچ دے کر اس ادارے میں کے جی تاپی جی تعلیم کا انتظام کا جھانسہ دے کر ادارہ انیس الغرباء سے متصل پی ڈبلیو ڈی کی 4392 گز زمین ادارہ انیس الغرباء کے نام پر کرتے ہوئے وسیع و عریض عمارت تعمیر کی لیکن عمارت کے تعمیر ہوتے ہی 2023 میں اس عمارت کو ٹمریز کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور 2024 میں موجودہ کانگریس سرکار نے اس فیصلے کو بر قرار رکھتے ہوئے مکمل عمارت ‏انیس الغرباء کی ٹمریز کے حوالے کردی۔

مولانا ڈا کٹر آصف عمری نائب صدر مسلم یونائٹڈ فیڈریشن نے حکومت تلنگانہ کے اس بد بختانہ فیصلے کے خلاف متحدہ سلسلہ وار احتجاج کی تجویز رکھی جناب میر عنایت علی باقری نائب صدر بھارتیہ مسلم لیڈرس کا نفرنس نے اپنے خطاب میں کہا کہ انیس الغرباء کے عظمت رفتہ کو بحال کرنے کے لیے زمینی احتجاج کے ساتھ ہم عدالت سے بھی رجوع ہوں گے۔

جناب ایم اے صدیقی مولانا سید حامد حسین شطاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ یوم عاشورہ کے بعد اند را پارک پر ایک عظیم دھر نا دیا جائے گا۔

ڈاکٹر علیم خان فلکی پروفیسر انور خان جناب محمد عبد العزیز صدر ایم پی جے سکندر اللہ خان کے علاوہ عاصمہ بیگم سیکرٹری شعبہ خواتین مسلم یونائٹڈ فیڈریشن سید متین احمد جنرل سیکرٹری مسلم یونائیٹڈ فیڈریشن کے علاوہ ادارہ انیس الغرباء کے قدیم طالب علم محمد عبد الباسط دکنی اور محمد عبد الجبار دکنی محمد مرتضی شریف محمد وقار علی ابنائے قدیم انیس الغرباء اپنے دوران طالب علمی کے واقعات پر روشنی ڈالی۔

اس اجلاس میں ثنا اللہ خان ایس سی بی سی مسلم فرینڈ محمد عبد العلام خان امین شیخ فہیم مولانا ڈا کٹر ہلال آعظمی صدر شبلی انٹر نیشنل ٹرسٹ کے علاوہ دیگر جماعتوں کے ذمداروں نے شرکت کی۔

مولانا محمد نور خان کی قرات کلام پاک سے اجلاس کا آغاز ہو ا مولانا محمد ریاض الدین نقشبندی جنرل سیکرٹری مسلم یونائٹڈ فیڈریشن نے نظامت کے فرائض انجام دے اس اجلاس میں دانشوران ملت و ہمد رد ادارہ انیس الغرباء کی کثیر تعداد موجود تھی۔

a3w
a3w