سوشیل میڈیا

تلنگانہ میں کچن تو مہاراشٹرا میں بیڈروم، سرحد پر موجود انوکھا مکان

گھر کا آدھا حصہ تلنگانہ کی طرف واقع ہے جبکہ باقی آدھا مہاراشٹر میں ہے۔ محلہ مہاراج گوڑا میں واقع اس عام گھر کے مالک اتم پوار نے بتایا کہ اس گھر میں ان کے اور ان کے بھائی کے خاندانوں کے جملہ 13 افراد رہتے ہیں۔

حیدرآباد: ایک ایسے وقت جبکہ تلنگانہ اور مہاراشٹر ریاستوں کے درمیان سرحدوں پر تنازعہ چلتا رہتا ہے، چندر پور ضلع کے راجور تعلقہ کے ایک گاؤں میں سرحد پر ایک گھر واقع ہے جو دو ریاستوں کی سرحد پر موجود ہے جس کا کچن تلنگانہ میں ہے تو بیڈ روم مہاراشٹرا میں۔ اس گھر نے اپنی انہی خصوصیات کے باعث لوگوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کرالی ہے۔

گھر کا آدھا حصہ تلنگانہ کی طرف واقع ہے جبکہ باقی آدھا مہاراشٹر میں ہے۔ محلہ مہاراج گوڑا میں واقع اس عام گھر کے مالک اتم پوار نے بتایا کہ اس گھر میں ان کے اور ان کے بھائی کے خاندانوں کے جملہ 13 افراد رہتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ چند سال قبل جب گھر کی تقسیم ہوئی تو انہیں اور ان کے بھائی کو چار چار کمرے ملے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کا کچن تلنگانہ میں ہے اور بیڈ روم مہاراشٹرا کی طرف ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ انہیں اپنے گھر سے گزرنے والی سرحد کی وجہ سے کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے۔

پوار نے دعویٰ کیا کہ ان کے خاندانوں کو دونوں ریاستوں کی فلاحی اسکیموں میں شامل کیا جاتا ہے اور وہ دونوں حکومتوں کو پراپرٹی ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے مہاراشٹرا اور تلنگانہ کے روڈ ٹرانسپورٹ حکام کے ساتھ اپنی گاڑیوں کا رجسٹریشن کرا رکھا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ گھر کی ایک دیوار پر چاک کے ٹکڑے سے سرحد کی نشاندہی کی گئی ہے جو واضح طور پر دیکھی جاسکتی ہے۔

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس گاؤں کے باشندے دونوں ریاستوں کی فلاحی اسکیموں سے مستفید ہوتے ہیں اور وہ مہاراشٹرا اور تلنگانہ دونوں کی طرف سے کی جانے والی ترقیاتی سرگرمیوں سے استفادہ کررہے ہیں۔

گاؤں کے لوگوں کے لئے خوشی کی مزید بات یہ ہے کہ دونوں حکومتوں کی جانب سے یہاں پینے کے پانی کی اسکیمیں، بجلی اور انفرادی گھریلو بیت الخلاء کی تعمیر، ہاؤسنگ اسکیمیں اور بہت سے دوسرے اقدامات کامیابی کے ساتھ چلائے جارہے ہیں۔