پنجاب اسمبلی الیکشن کی تاریخ کا فوری اعلان کردیا جائے: لاہور ہائی کورٹ
پاکستان کی ایک عدالت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو حکم دیا کہ وہ فوری پنجاب صوبائی اسمبلی کے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کردے۔
لاہور: پاکستان کی ایک عدالت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو حکم دیا کہ وہ فوری پنجاب صوبائی اسمبلی کے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کردے۔
اس فیصلہ کو پاکستان مسلم لیگ نواز زیرقیادت مخلوط وفاقی حکومت کے لئے دھکا اور عمران خان کی پاکستان تحریک ِ انصاف (پی ٹی آئی) کی جیت کے طورپر دیکھا جارہا ہے۔ جمعہ کی رات دیر گئے فیصلہ میں لاہور ہائی کورٹ کی واحد رکنی بنچ نے رولنگ دی کہ الیکشن کمیشن‘ اسمبلی کی تحلیل کے اندرون 90یوم الیکشن کرانے اور اس کا شیڈول جاری کرنے کا پابند ہے۔
ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ عمران خان کی پارٹی کی درخواست پر سنایا۔ اس نے جمعہ کی دوپہر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ پنجاب اور صوبہ خیبر پختونخواہ میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومتوں نے زائداز 20 دن قبل اسمبلیاں تحلیل کردی تھیں۔ وفاقی حکومت کو جلد الیکشن کرانے پر مجبور کرنے کے لئے یہ اقدام کیا گیا تھا۔
پاکستان مسلم لیگ نواز اور اس کے حلیفوں نے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) تحلیل کرکے جلد الیکشن کرانے کا پاکستان تحریک انصاف کا مطالبہ ماننے کے بجائے کہا تھا کہ دونوں صوبائی اسمبلیوں کا الیکشن اگست میں وفاقی حکومت کی میعاد مکمل ہونے کے بعد ہی کرایا جائے گا۔ پاکستانی آئین (دستور) کی رو سے اسمبلیوں کی تحلیل کی تاریخ سے اندرون 90 یوم الیکشن کرادینا لازمی ہے۔
معاملہ الیکشن کمیشن گیا تھا جس نے کہا تھا کہ اسے دونوں صوبوں کے پولیس سربراہوں اور چیف سکریٹریز سے رپورٹ ملی ہے کہ ملک کی خراب معاشی اور نظم وضبط کی صورتِ حال کے مدنظر الیکشن کرانے کے لئے ماحول سازگار نہیں ہے۔ عمران خان نے اپنی پارٹی سے کہا تھا کہ وہ وفاقی حکومت کے ”تاخیری حربوں“ کے خلاف لاہور ہائی کورٹ اور پشاور ہائی کورٹ سے رجوع ہو۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس جواد حسن نے کہا کہ الیکشن کمیشن اف پاکستان کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ صوبائی اسمبلی پنجاب کے الیکشن کی تاریخ کا فوری اعلان کرے۔ پشاور ہائی کورٹ میں معاملہ زیرالتوا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر قائد اور سابق وزیر اطلاعات فواد چودھری (چودھری فواد حسین) نے ہائی کورٹ کے فیصلہ کو ”تاریخی“ قراردیا۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ بھی کیا کہ وہ پاکستان تحریک ِ انصاف کے ساتھ مل بیٹھے اور پارلیمانی الیکشن بھی ساتھ ہی کرادینے پر تبادلہ خیال کرے۔