اورنگ آباد کے نام کی تبدیلی پر کلکٹریٹ کی اڈوائزری
اورنگ آباد کا نام بدل کر چھترپتی سمبھاجی نگر کردینے کا معاملہ بمبئی ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے‘ ایسے میں ضلع حکام نے تمام متعلقہ محکموں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ جوں کا توں موقف برقرار رکھیں۔
اورنگ آباد: اورنگ آباد کا نام بدل کر چھترپتی سمبھاجی نگر کردینے کا معاملہ بمبئی ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے‘ ایسے میں ضلع حکام نے تمام متعلقہ محکموں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ جوں کا توں موقف برقرار رکھیں۔
سرکاری ذرائع نے چہارشنبہ کے دن اورنگ آباد میں یہ بات بتائی۔ فروری میں مرکز کی منظوری کے بعد بعض سرکاری محکموں اور باہر کے لوگوں نے نیا نام استعمال کرنا شروع کردیا تھا تاہم کلکٹریٹ کے عہدیداروں نے ایسے تمام محکموں سے کہا ہے کہ وہ ہائی کورٹ کی ہدایات پر عمل کریں اور عدالت کا قطعی فیصلہ آنے تک نیا نام استعمال کرنے سے باز رہیں۔
حکومت کا موقف جو عدالت کو بتادیا گیا‘ عدالت کا فیصلہ آنے تک جوں کا توں موقف برقرار رکھنے کا ہے۔ ریاستی حکومت کی تجویز کو مرکز کی منظوری ملنے کے بعد کئی افراد‘ تنظیموں اور سیاسی جماعتوں بشمول مجلس نے قانوناً اسے چیلنج کیا۔ معاملہ اب عدالت میں ہے۔
نام کی تبدیلی سب سے پہلے جون 2022 میں اُس وقت کے مہاوکاس اگھاڑی چیف منسٹر اُدھو ٹھاکرے نے تجویز کی تھی۔ ایکناتھ شنڈے کے چیف منسٹر بننے کے بعد تجویز دوبارہ مرکز کو بھیجی گئی اور وہاں سے جاریہ سال فروری میں منظوری مل گئی۔
عثمان آباد کا نام دھاراشیو کردینے کو بھی مرکز نے منظوری دے دی۔ مرکزی حکومت کی منظوری ملتے ہی بعض سرکاری محکموں اور خانگی اداروں نے اورنگ آباد کا نیا نام استعمال کرنا شروع کردیا تھا لیکن اب اورنگ آباد کلکٹریٹ کی اڈوائزری کے بعد انہیں عدالت کے قطعی فیصلہ کا انتظار کرنا ہوگا۔