برہم لواحقین نے معاوضہ کی رقم واپس سدارامیا پر پھینک دی
اپوزیشن لیڈر سدارامیا کو بڑی شرمندگی کا شکار اُس وقت ہونا پڑا جب فرقہ وارانہ فساد کے شکار کے رشتہ دار نے 2 لاکھ روپئے بطور معاوضہ لینے سے انکار کر دیا اور ان کی گاڑی پر یہ رقم پھینک دی۔
باگل کوٹ: اپوزیشن لیڈر سدارامیا کو بڑی شرمندگی کا شکار اُس وقت ہونا پڑا جب فرقہ وارانہ فساد کے شکار کے رشتہ دار نے 2 لاکھ روپئے بطور معاوضہ لینے سے انکار کر دیا اور ان کی گاڑی پر یہ رقم پھینک دی۔
کیرور میں فرقہ وارانہ فساد کے متاثرہ محمد حنیف کی بیوی نے کہا کہ اس نے رقم اس لیے پھینک دی کیونکہ وہ یہ رقم لینا نہیں چاہتی تھی۔ انھوں نے کہا کہ ہندوؤں اور مسلمانوں کو ایک ماں کے بچوں کی طرح رہنا چاہئے۔
اگر میں کسی کو بتاؤں کہ میں بھوکی ہوں تو مجھے کھانا مل سکتا ہے۔آج وہ (لیڈر) معاوضہ دیں گے اور چلے جائیں گے۔ میرے شوہر حملہ کی وجہ سے مزید ایک سال کام کرنے سے قاصر ہیں، ہم کیا کریں؟ ہر کوئی ووٹ مانگنے آئے گا۔ کسی کو بھی شرپسندی نہیں کرنی چاہئے۔
ہندو اور مسلمانوں کو ساتھ رہنا چاہئے، کیوں؟ کیا ہمیں ان تمام تنازعات کی ضرورت ہے؟ جب ان سے پوچھا گیا کہ اب وہ اپنے شوہر کے علاج کیلئے کیا کریں گی تو انھوں نے وضاحت کی کہ انجمن کمیٹی ہر چیز کا خیال رکھتی ہے اور وہ ان کی مشکور ہیں۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سدارامیا جو ضلع کے بادامی حلقہ سے کانگریس کے ایم ایل اے ہیں، فرقہ وارانہ فساد میں زخمی ہونے والوں سے ملنے کیرور کے ایک ہسپتال گئے تھے۔ ہسپتال میں انھوں نے چار زخمیوں کو 2 لاکھ روپئے معاوضہ کے طورپر دیئے۔