شمال مشرق

آسام میں مافیا راج : پرینکا گاندھی

آسام میں ”مافیا راج“ کا الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس قائد پرینکا گاندھی وڈرا نے چہارشنبہ کے دن دعویٰ کیا کہ چیف منسٹر ہیمنت بشواشرما ریاست میں کئی اسکامس میں ملوث ہیں۔

دھوبری: آسام میں ”مافیا راج“ کا الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس قائد پرینکا گاندھی وڈرا نے چہارشنبہ کے دن دعویٰ کیا کہ چیف منسٹر ہیمنت بشواشرما ریاست میں کئی اسکامس میں ملوث ہیں۔

متعلقہ خبریں
اسدالدین اویسی کل نامزدگی داخل کریں گے
شہریت ترمیمی قانون اصل باشندوں پر اثرانداز نہیں ہوگا :سونووال
آسام میں سی اے اے مکمل طور پر غیر معمولی : ہیمنتا بسوا شرما
حکومت NEET امتحان میں دھاندلی کی جامع تحقیقات کرے: کھڑگے-پرینکا
میں نے حکمت عملی کے تحت لوک سبھا الیکشن نہیں لڑا: پرینکا کا انٹرویو (ویڈیو)

ضلع دھوبری میں انتخابی ریالی سے خطاب میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہیمنت بشوا شرما کی اے آئی یو ڈی ایف کے بدرالدین اجمل کے ساتھ ویسی ہی ”خفیہ مفاہمت“ ہے جیسی بی جے پی کی تلنگانہ میں اسدالدین اویسی سے ہے۔ دونوں کا مقصد کانگریس کو ہرانا ہے۔

انہوں نے کرناٹک کے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونا کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات پر بھی بی جے پی کو نشانہ ئ تنقید بنایا اور کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اس شخص کے لئے ووٹ مانگے اور اسے ملک چھوڑکر جانے سے نہیں روکا۔ پرینکا گاندھی وڈرا نے الزام عائد کیا ہے کہ آسام میں مافیا راج ہے۔

یہ مافیا‘ اراضی‘ سپاری‘ ریت‘ کوئلہ اور دیگر تمام میدانوں میں سرگرم ہے۔ ہر جگہ جبری وصولی کا راج ہے۔ ہر طرح کے اسکام ریاست میں ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہیمنت بشواشرما جب کانگریس میں تھے ان پر بڑے بڑے الزامات تھے لیکن وہ وفاداری بدلنے کے بعد بی جے پی کی واشنگ مشین میں صاف ستھرے ہوگئے۔

پرینکا گاندھی‘ کانگریس رکن اسمبلی رقیب الحسین کے لئے مہم چلارہی تھیں جو دھوبری سے لوک سبھا الیکشن لڑرہے ہیں۔ دھوبری‘ مولانا بدرالدین اجمل قاسمی کی آل انڈیا یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کا گڑھ ہے۔ یہاں ان کا سہ رخی مقابلہ مولانا بدرالدین اجمل اور بی جے پی کے تائیدی آسام گنا پریشد امیدوار زبیر اسلام سے ہے جو سابق رکن ِ اسمبلی ہیں۔

کانگریس قائد نے کہا کہ بی جے پی اور اے آئی یو ڈی ایف نے مقامی سیاست کو مختلف سمت دے دی ہے۔ دونوں جماعتوں کی خفیہ مفاہمت ہے۔ چیف منسٹر آسام نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ بدرالدین اجمل دل سے چاہتے ہیں کہ میں چیف منسٹر بنوں۔

تلنگانہ میں بھی بی جے پی والوں نے اسدالدین اویسی سے ہاتھ ملاکر ایسا ہی کیا تاکہ کانگریس کے ووٹ بٹ جائیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ 3 مرتبہ رکن ِلوک سبھا رہنے کے باوجود بدرالدین اجمل نے دھوبری میں آیا کوئی ترقیاتی کام کیا۔ وہ خود کہتے ہیں کہ وہ تاجر ہیں۔

وہ آپ کے ساتھ تجارت کررہے ہیں‘ سیاست اور خدمت نہیں۔ وہ جہاں فائدہ دکھائی دیتا ہے وہاں چلے جاتے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر شرما‘ بدرالدین اجمل کے عطر کے کاروبار میں ریاستی پالیسیاں بدلتے ہوئے مدد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی صرف 10 سال میں دنیا کی امیرترین پارٹی بن گئی جبکہ کانگریس کے پاس 70 سال میں اتنا پیسہ نہیں آسکا۔

a3w
a3w