بھینسہ میں پولیس کی مارپیٹ سے مسلم نوجوان زخمی
ھینسہ میں کل رات 9:45 بجے کے قریب مارکیٹ علاقہ میں پولیس اور مسلم نوجوانوں کی جانب سے ایک نوجوان زدکوب کیئے جانے پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔اس کی وجہہ سے یہاں ہلکی سی کشیدگی پیداہوگئی تھی۔
بھینسہ: بھینسہ میں کل رات 9:45 بجے کے قریب مارکیٹ علاقہ میں پولیس اور مسلم نوجوانوں کی جانب سے ایک نوجوان زدکوب کیئے جانے پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔اس کی وجہہ سے یہاں ہلکی سی کشیدگی پیداہوگئی تھی۔
بتایا جاتا ہے کہ کل رات شہر کے قلب میں واقع مارکیٹ علاقہ میں بیف مارکیٹ کے قریب واقع دکانات جو بند ہوچکے تھے‘ یہاں ایک نوجوان ابوضمیر ولد ابو بشیر 28سالہ بیٹھا ہواتھا۔
اس دوران اے ایس پی بھینسہ کانتی لال سبھاش پاٹل اپنی ٹیم کے ہمرا ہ پٹرولنگ کررہے تھے۔ ایک گن مین کارسے اُتر کر دکان کے سامنے بیٹھے ہوئے ابوضمیر پرلاٹھی مارنا شروع کردیا۔اس قدر مارا کہ نوجوان کے ہاتھ زخمی ہوگیا اور خون بہنا شروع ہوگیا۔ اے ایس پی یہاں سے روانہ ہوگئے۔
زخمی کودیکھ کر نوجوانوں کی کثیر تعدادیہاں جمع ہوگئی۔گن مین کے اس رویہ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج شروع کردیا۔اس احتجاج کی اطلاع کے ساتھ ہی سرکل انسپکٹر ایم شرینو‘سرکل انسپکٹر رولر چندرشیکھر‘سب انسپکٹران میں ترپتی‘محمد غوث‘صادق احمد‘ شیواکمار‘درشن سرینواس‘سریکانت کے علاوہ دیگر آفیسرس اور پولیس کی بھاری جمعیت پہنچ گئی۔
احتجاجی مسلم نوجوانوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے خاطی گن من کو فوری معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس دوران چند پولیس آفیسرس نوجوانوں کی ویڈیو لینے کی کوشیش کررہے تھے۔اس پر نوجوان مزید برہم ہوگئے اور ویڈیو نہ نکالنے کا مطالبہ کیا۔ اس دوران پولیس اور نوجوانون میں دھکم پیل ہوگئی۔
اس احتجاج کی اطلاع پاکر متعلقہ نمائندہ کونسلر ایم آئی ایم جنرل سکریٹری عبدالماجد اور دیگر افرا د یہاں پہنچکر برہم نوجوانوں کو سمجھانے کی کوشیش کی۔کسی طرح سمجھا بجھاکر نوجوانوں کو یہاں روانہ کردیا گیا۔ بعدازاں پولیس نے زخمی نوجوان ابو ضمیر کو سرکاری دواخانہ منتقل کیاجہاں ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی۔ایکسرے بھی نکالے گئے۔
بعدازاں ابوضمیر کی جانب سے ان کے والد ابوبشیر نے بھینسہ پولیس اسٹیشن پہنچکر اپنے لڑکے کو زخمی کرنے والے گن مین کیخلاف شکایت درج کروائی۔ ان کے ہمراہ امتیاز الحق ایڈوکیٹ کواپشن ممبر،عبدالماجد نمائندہ کونسلر کے علاوہ دیگر نے سرکل انسپکٹر سے ملاقات کرتے ہوئے تمام حالات سے واقف کرواتے ہوئے گن مین کے خلا ف کاروائی کرنے کی مطالبہ کیا۔
سرکل انسپکٹر ایل شرینو نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کل رات ہوئے واقعہ کی مکمل تحقیقات کی جارہی ہیں۔ کل رات پولیس اور نوجوانوں کے درمیان ہوئی دھکم پیل میں پولیس جوان ایک سل فون کو ٹوٹگیا ہے اور پولیس کو ڈھکیل دیا گیا ہے اس کے علاوہ پولیس کی کاروائی کرنے سے روکنے کیلئے جو احتجاج کیا گیا ہے اس کے خلاف بھی کاروائی کی جارہی ہے۔
مختلف پولیس جوانوں کی جانب سے شکایت داخل کی گئی ہے جس کے تحت پولیس سوموٹوکے تحت ویڈیوز،سی سی کیمروں کے زریعہ نشاہندہی کرتے ہوئے مقدمات درج کیئے جارہے ہیں۔ کل پیش آئے واقعہ کی مکمل تحقیقات شروع کی جاچکی ہیں۔ تحقیقات کے بعد ہی مقدمات در ج کرتے ہوئے پولیس کی جانب سے کاروائی کی جائیگی۔