تلنگانہ

بھینسہ ہنومان مورتی واقعہ، خاطی بی جے پی لیڈر کو فوری ضمانت

بتایا جاتاہے خاطی بدم بھوجار یڈی نے پولیس کی گرفت میں آئے بغیر راست عدالت سے رجوع ہوکر ضمانت حاصل کرلی۔ آج بھینسہ پولیس صرف کاغذی کاروائی کو مکمل کرنے نوٹس جاری کی ہے۔ واقعہ کے بعدخاطی کھلے عام مختلف پروگراموں میں شرکت کرتے ہوئے دیکھے جارہے ہیں۔

بھینسہ: گذشتہ جمعہ یعنی 5مئی کو صبح کی اولین ساعتوں میں گلاب شاہ ولی پہاڑ (بوڑکھا پہاڑ) پر ہنومان مندرقائم کرتے ہوئے پوجاشروع کی گئی۔جیسے ہی اس واقعہ کی اطلاع عام ہوئی بھینسہ کے مسلمانوں میں شدید برہمی پیداہوگئی۔

متعلقہ خبریں
بھینسہ ٹاؤن میں گنیش وسرجن جلوس کا پرامن آغاز۔ پنجہ شاہ سہ راہ پولیس چھاونی میں تبدیل

پولیس نے مورتی ہتاتے ہوئے یہاں صاف صفائی کردی تھی۔ خاطی بی جے پی قائد بھوجاریڈی نے اس حرکت کو مذہب سے جوڑتے ہوئے اپناویڈیو پیام جاری کرتے ہوئے کہاکہ میرے خواب میں بھگوان آئے اوربتایا کہ پہاڑ پر ہنومان (انجنا سوامی) موجود ہیں جن کی پوجا کی جائے۔

اس پر میں خود یہاں پہاڑ پر جاکر دیکھا تو یہاں مورتی موجودتھی اور میں نے پوجاشروع کردی۔ پولیس نے اس ضمن میں پولیس نے کرائم نمبر 64/23/جس میں دفعات 447.427.504.153A/کے تحت مقدمات درج کردیئے گئے تھے۔

سرکل انسپکٹر ایل شرینو نے بتایا کہ انجنا سوامی (ہنومان) غیرقانونی تنصیب کے معاملہ میں بجور گاؤں کے بی جے پی قائد بدم بھوجاریڈی اوران کے ساتھی کلیان پانڈورنگا،نظام وینو گوپال،آنند،جادوستیش،یوگیش،ایس سائیناتھ نے کے سنتوش کی مددسے سیاسی مفاد کیلئے انجنیا سومی ہنومان مورتی کو تنصیب کرکے پوجاپاٹ کرناشروع کی اور عوام کو گمراہ کیا۔

مورتی کو منتقل کرنے والی بولورکار کو ضبط کرلیا گیا۔ خاطیوں کو سی پی آر سی کی تحت 41نوٹس جاری کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ شہر میں امن کی فضاء کومکدرکرنے والوں کو بخشا نہیں جائیگااور سخت سے سخت کاروائی کی جائیگی۔

بتایا جاتاہے خاطی بدم بھوجار یڈی نے پولیس کی گرفت میں آئے بغیر راست عدالت سے رجوع ہوکر ضمانت حاصل کرلی۔ آج بھینسہ پولیس صرف کاغذی کاروائی کو مکمل کرنے نوٹس جاری کی ہے۔ واقعہ کے بعدخاطی کھلے عام مختلف پروگراموں میں شرکت کرتے ہوئے دیکھے جارہے ہیں۔ پریس کانفرنس کا انعقادکرتے ہوئے کہا کہ مزید شرپسندانہ بیان یعنی پولیس کے تحقیقات کے برعکس یہ بیان جاری کیا کہ مورتی برآمد ہوئی ہے۔ پولیس نے مورتی کو لیجانے والی کار کو ضبط کرلیا ہے۔

جبکہ پولیس نے کسی بھی اس ضمن میں گرفتار نہیں کیا ہے صرف نوٹسیں جاری کی ہے تو اس نے پولیس پر تشدد کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔ انہوں نے مورتی دوبارہ اسی مقام پر نصف کرنے کابھی پولیس سے مطالبہ کیا۔ سیکولر عوام میں تشویش کی لہردیکھی جارہی ہے۔ پولیس نے جس کو ملزم بنایا ہے‘وہ کھلے عام مزید حالات کو مکدرکرنے کے بیانات جاری کررہا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ امن کو بگاڑنے والوں کو بخشانہیں جائیگا لیکن یہاں تو حالات مکمل برعکس نظر آرہے ہیں پولیس اس حرکت کو شرپسندی قراردیتے ہوئے خاطی قرار دیا گیا ہے۔خاطی کی جانب سے آج ایک اور شرپسندی کا ویڈیو جاری کیا گیا۔ پولیس صرف نوٹس تک محدود ہوکر خانہ پوری میں مصروف ہیں۔مسلمانوں کی اکثریت کا ماننا ہے اگر ایسی کوئی حرکت کسی مسلم کی جانب سے ہوتی تو انتظامیہ کی جانب سے اسی طرح کی کاروائی ہوتی۔