سوشیل میڈیا

بیٹھئے نا، چلئے نا…. کے سی آر اور نتیش کی پریس کانفرنس میں عجیب صورتحال، ماحول قہقہہ زار

تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ اس سوال کا جواب دینے تیار تھے مگر ان کے بہار کے ہم منصب نتیش کمار وہاں سے فرار ہونے کی تگ و دو میں مصروف دکھائی دیئے۔

پٹنہ: دو وزرائے اعلیٰ کی ایک پریس کانفرنس، جو اپوزیشن کے اتحاد کے مظاہرہ کے لئے اہم تھی، اس وقت عجیب و غریب صورتحال سے دوچار ہوگئی جب صحافیوں نے اپوزیشن کے امیدوارِ وزارت عظمیٰ پر سوالات پوچھنے شروع کردیئے۔

تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ اس سوال کا جواب دینے تیار تھے مگر ان کے بہار کے ہم منصب نتیش کمار وہاں سے فرار ہونے کی تگ و دو میں مصروف دکھائی دیئے۔

جب نتیش کمار جانے کے لئے اٹھ کھڑے ہوئے تو کے سی آر نے کہا آپ بیٹھئے نا، مگر دوسری طرف نتیش کمار ملتجی ہوئے کہ آپ چلیے نا۔

جیسے ہی دونوں رہنما ایک دوسرے کو "بیٹھئے”، "چلئے” کہتے رہے، بہت سے صحافیوں کو یہ معلوم ہوگیا کہ ایک بڑے سوال پر اپوزیشن میں اختلاف واضح ہے۔ یہ سوال ہے مودی کے مقابلہ میں وزیراعظم کا امیدوار کون ہوگا؟ اس سوال پر پریس کانفرنس میں دونوں کو پریشانی سامنا رہا۔

ان لمحات کا ویڈیو جیسے ہی سوشیل میڈیا پر آیا، اسے بی جے پی آئی ٹی سیل نے اچک لیا اور اس کے قائدین نے اسے سوشل میڈیا پر وائرل کرتے ہوئے نتیش کمار کو نشانہ بنایا۔ واضح رہے کہ نتیش کمار نے گذشتہ ماہ این ڈی اے کو خیرباد کہہ کر تیجسوی یادو، کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر بہار میں نئی حکومت بنالی تھی۔

ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بی جے پی قائدین نے جو الزامات عائد کئے، ان پر نتیش کمار کے قریبی ذرائع نے تنقید کی اور اسے غلط بیانی قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ نتیش کمار وہاں سے جانا چاہتے تھے کیونکہ صحافی ایک ہی سوال بار بار دہرا رہے تھے۔

دوسری طرف کے سی آر سے، جنہوں نے اپنے قومی عزائم کو واضح کر دیا ہے اور اپوزیشن کو متحدہ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، صحافیوں نے چھٹی مرتبہ پوچھا کہ کیا وہ وزیراعظم کے لیے نتیش کمار کے نام کی حمایت کریں گے؟ انہوں نے پہلے جواب دیا تھا کہ نتیش جی ایک بہترین سینئر لیڈر ہیں۔ جب ہم ساتھ بیٹھیں گے تو کوئی فیصلہ کریں گے۔

جب ان سے پھر وہی سوال پوچھا گیا تو نتیش کمار اچانک اٹھ کھڑے ہوئے اور تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی پریس میٹنگ کو ختم کرنے کا اشارہ دیا۔

کے سی آر نے ان کا ہاتھ پکڑ کر ان سے بیٹھنے کی درخواست کی مگر نتیش نے پھر اپنا ہاتھ واپس کھینچ لیا۔

کے سی آر نے کہا کہ کون کہتا ہے کہ اگر میں نام تجویز کروں تو لوگ اسے قبول کر لیں گے؟ آپ کو جلدی کیوں ہے؟ ہمیں (اپوزیشن جماعتوں کو) اس پر بیٹھ کر بات کرنی ہوگی۔

نتیش کمار ابھی کھڑے ہی تھے کہ کے سی آر نے صحافیوں سے کہا کہ میں بیٹھا ہوں، آپ بھی بیٹھیں۔ اس کے ساتھ ہی نتیش کمار بھی بیٹھ گئے۔

جب سوال دوبارہ سامنے آیا تو کے سی آر نے کہا تم لوگ ہوشیار ہو، لیکن میں آپ لوگوں سے زیادہ ہوشیار ہوں۔

اس موقع پر نتیش کمار پھر اپنی کرسی سے اٹھ کھڑے ہوگئے جس کے ساتھ ہی کمرے میں قہقہہے گونج اٹھے۔

سوالات کا رخ کانگریس لیڈر راہول گاندھی کی طرف بھی ہوا کہ آیا وہ اپوزیشن کی پسند ہو سکتے ہیں؟

کے سی آر نے نتیش کمار کو بیٹھنے کے لیے کہتے ہوئے صحافیوں سے کہا کہ ہم بی جے پی مخالف طاقتوں کو اکٹھا کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے لیکن نتیش کمار نے وہاں سے چلنے کو کہا اور زور دیا کہ چلیں، ان سب میں مت پڑیں۔

ویڈیو شیئر کرتے ہوئے، بی جے پی لیڈروں نے کہا کہ نتیش کمار نے کے سی آر کی توہین کی ہے۔

واضح رہے کہ کے سی آر 2024 کے قومی انتخابات کے مقصد کے تحت مختلف اپوزیشن لیڈروں سے ملاقات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ "بی جے پی-مک بھارت” کے لیے تمام کوششیں کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تیسرا محاذ کیوں، ہم مین فرنٹ پر کام کر رہے ہیں۔ تمام اپوزیشن پارٹیوں کو اکٹھا ہونا چاہئے اور بی جے پی مکت بھارت کا نعرہ بلند کرنا چاہئے۔ ہم ملک کی تمام اپوزیشن جماعتوں کو متحد کرنے کی کوشش کریں گے۔

اسی دوران بی جے پی لیڈر سشیل مودی کا کہنا ہے کہ کے سی آر نے نتیش کمار کو وزیراعظم کے امیدوار کے طور پر بھی قبول نہیں کیا اور اس سے صاف انکار کر دیا۔ نتیش کمار سے جب اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے پریس کانفرنس سے واک آؤٹ کرنے کی کوشش کی حالانکہ کے سی آر نے انہیں کئی بار بٹھانے کی کوشش کی تھی۔

a3w
a3w