تلنگانہ

تلنگانہ میں ایک ہزار مرد راے دہندگان کے مقابلہ میں خاتون راے دہندگان کی تعداد 1011 : چیف الیکٹورل آفیسر

چیف الیکٹورل آفیسر تلنگانہ وکاس راج نے کہا کہ عام انتخابات میں تلنگانہ سے 3 کروڑ 30لاکھ سے زائد راے دہندگان حق راے دہی سے استفادہ کریں گے۔

حیدرآباد: چیف الیکٹورل آفیسر تلنگانہ وکاس راج نے کہا کہ عام انتخابات میں تلنگانہ سے 3 کروڑ 30لاکھ سے زائد راے دہندگان حق راے دہی سے استفادہ کریں گے۔

آج یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں مرد راے دہندگان کی تعداد 1,64,10,227 اورخاتون راے دہندگان کی تعداد 1,66,87,134 ہے انکے علاوہ زنخوں کی تعداد 2727‘ معمر شہریوں کی تعداد 15,410 اور سمندر پار راے دہندگان کی تعداد 3403ہے۔

وکاس راج نے کہا ریاست میں ایک ہزار مرد راے دہندگان کے مقابلہ میں خاتون راے دہندگان کی تعداد 1011 ہے۔انہوں نے بتایا کہ19 18-سال عمرکے ووٹروں کی تعداد 8,67,717 ہے جن میں لڑکوں کی تعداد 4,82,688 اور لڑکیوں کی تعداد 3,84,932 ہے۔ زنخوں کی تعداد 97 ہے۔85 سال سے زیادہ عمر والے بزرگ راے دہندگان کی تعداد 1,94,082 اور معذور راے دہندگان کی تعداد 5,26,340 ہے۔

انہوں نے کہا کہ راے دہی کے لئے ریاست بھر میں 19,356 مراکز راے دہی قائم کے جاینگے جن میں شہری علاقوں میں مراکز کی تعدادا 5886 اور دیہی علاقوں میں مراکز کی تعداد 13,470 ہوگی۔ریاست میں جملہ 17 حلقہ پارلیمنٹ کیلئے انتخابات ہونگے جن میں 3 حلقہ ایس سی دو حلقہ ایس ٹی طبقات کیلئے محفوظ رہیں گے جبکہ 12 حلقہ عام زمرے کے تحت رہیں گے۔

انہوں نے کہا ریاست میں رقبہ کے لحاظ سے سب سے چھوٹا پارلیمانی حلقہ حیدرآباد جبکہ سب سے بڑا حلقہ عادل آباد ہے۔ راے دہندگان کے حساب سے ریاست میں سب سے بڑا پارلیمانی حلقہ ملکاجگری ہے جہاں راے دہندگان کی جملہ تعداد 31,49,416 ہے اور سب سے چھوٹا حلقہ 14,23,319 راے دہندگان کے ساتھ محبوب آباد ہے۔

انہوں نے کہا گزشتہ چار پارلیمانی انتخابات میں رہے دہی کا تناسب ساٹھ فیصد سے زیادہ تھا۔.2004 میں راے دہی کا تناسب 69.95 فیصد تھا 2009 میں راے دہی کا تناسب 72.70 فیصد تھا۔ 2014 میں 68.77 فیصد اور 2019 میں راے دہی کا تناسب 62.72 فیصد درج کیا گیا تھا۔