حیدرآباد

ایم بی ٹی اور مجلسی قائدین کی گرفتاری و رہائی نامپلی میں دو گروپوں میں جھڑپ

پولیس نے حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ کے ایم بی ٹی امیدوار محمد امجد اللہ خان خالد کو آج دوپہر اس وقت حراست میں لے لیا جبکہ وہ حق رائے دہی کے استعمال کے بعد حلقہ میں رائے دہی کے رجحان کا جائزہ لے رہے تھے۔

حیدرآباد: پولیس نے حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ کے ایم بی ٹی امیدوار محمد امجد اللہ خان خالد کو آج دوپہر اس وقت حراست میں لے لیا جبکہ وہ حق رائے دہی کے استعمال کے بعد حلقہ میں رائے دہی کے رجحان کا جائزہ لے رہے تھے۔

متعلقہ خبریں
اسدالدین اویسی کا کووڈ وبا کے تباہ کن اثرات کی طرف اشارہ
راجیہ سبھا کی مخلوعہ نشست کیلئے ہنمنت راؤ دعویدار
رئیل اسٹیٹ ونچرکی آڑ میں چلکور کی قطب شاہی مسجد کو شہید کردیاگیا: حافظ پیر شبیر احمد
جمعہ کی نماز اسلام کی اجتماعیت کا عظیم الشان اظہار ہے: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
10سال سے ملک کی آواز ہم نے نہیں آپ نے سلب کر رکھی تھی، مودی پر کانگریس کا پلٹ وار

ساؤتھ زون ٹاسک فورس نے انہیں حراست میں لے کر ڈی سی پی ساؤتھ زون آفس پرانی حویلی منتقل کیا۔ بعدازاں انہیں سی آر پی سی کی دفعہ41کے تحت نوٹس جاری کرتے ہوئے رہا کردیا۔

اس دوران پولیس نے مجلس کے قائد یا سر عرفات جو حلقہ یاقوت پورہ کے انچارج ہیں،کو بھی اس وقت حراست میں لے لیا جبکہ حلقہ میں پولنگ کا جائزہ لے رہے تھے۔

انہیں ڈی سی پی آفس ساؤتھ زون منتقل کیا۔ یاسرعرفات نے مبینہ طور پر بعض لوگوں کے ہاتھوں سے ووٹر لسٹ چھین لی، بعدازاں انہیں قانونی کارروائی کے بعد رہا کردیاگیا۔

اس دوران آج 4بجے شام حلقہ اسمبلی نامپلی میں کانگریس اور مجلس کارکنوں میں جھڑپ ہوئی۔ مجلس کارکن کامجموعہ دیکھ کر کانگریس امیدوار فیروز خان نے اعتراض کیا جس پر پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے دونوں جماعتوں کے کارکنوں کو منتشر کردیا۔

a3w
a3w