تلنگانہ

تلنگانہ کی فی کس سالانہ آمدنی دیگر ریاستوں سے زیادہ: کے سی آر

تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے جمعہ کے روز ترنگا لہرا یا اور شہیدان تلنگانہ کو خراج پیش کرتے ہوئے یوم تاسیس تقاریب کا آغاز کیا۔ چیف منسٹر نے نئے سکریٹریٹ میں پولیس کی رنگارنگ پریڈ کی سلامی لی۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے جمعہ کے روز ترنگا لہرا یا اور شہیدان تلنگانہ کو خراج پیش کرتے ہوئے یوم تاسیس تقاریب کا آغاز کیا۔ چیف منسٹر نے نئے سکریٹریٹ میں پولیس کی رنگارنگ پریڈ کی سلامی لی۔

اس موقع پر تقریباً15000 افراد موجود تھے۔ سکریٹریٹ میں منعقدہ تقریب سے ریاست میں 21 روزہ طویل تشکیل تلنگانہ کی دہائی تقاریب کا آغاز ہوا۔ ان تقاریب کے دوران گزشتہ9برسوں میں مختلف شعبہ جات میں تلنگانہ کو حاصل کامیابیوں کو اجاگر کیا جائے گا۔

2جون 2014 کوتلنگانہ کا قیام عمل میں لایا گیا اس طرح ہندوستان کے افق پر 29 ویں ریاست وجود میں آئی۔ ریاست کے33اضلاع میں بھی یوم تاسیس تلنگانہ تقاریب منعقد کی گئی۔ یہ تقاریب ریاستی وزرا اور ضلع کلکٹرس کی صدارت میں منعقد کی گئیں۔ اضلاع میں وزراء اور ضلع کلکٹرس نے ترنگا لہرایا اور پولیس پریڈ کی سلامی لی۔ اپنی تقاریر میں وزرا نے مختصر عرصہ میں تلنگانہ کی مثالی ترقی کا تذکرہ کیا۔

قبل ازیں چیف منسٹر کے سی آر نے اسمبلی کے روبرو یادگار شہیداں پر گلہائے خراج پیش کیا۔ وزراء، ارکان مقننہ، چیف سکریٹری شانتی کماری، ڈی جی پی انجنی کمار اور دیگر نے بھی شہیدوں کو خراج پیش کیا۔ قانون ساز اسمبلی اور کونسل میں بھی یوم تاسیس تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔

اسمبلی میں اسپیکر پوچارم سرینواس ریڈی اور کونسل میں صدرنشین جی سکھیندر ریڈی نے ترنگا لہرایا۔ تلنگانہ ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اجل بھویان نے ترنگا لہرایا۔ پی ٹی آئی کے مطابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے جمعہ کے روز کہا کہ گذشتہ9برسوں کے دوران تلنگانہ کی فی کس سالانہ آمدنی میں 1.29 لاکھ سے بڑھ کر3.17لاکھ روپے تک اضافہ ہوا ہے اور ریاست کی شرح نمو سالانہ5لاکھ کروڑ سے بڑھ کر 13لاکھ کروڑ تک پہنچ گئی ہے جو ملک میں سب سے زیادہ ہے۔

ریاست کے نئے امبیڈکر سکریٹریٹ میں آج ترنگا لہرانے کے بعد یوم تاسیس تلنگانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ2 جون 2014 سے اب تک تلنگانہ نے مثالی ترقی کی ہے۔ ان9 برسوں کے دوران ریاست میں برقی کی پیداوار7,778 میگاواٹ سے بڑھ کر 18,453 میگا واٹ ہوگئی ہے۔2014 میں تلنگانہ کی فی کس سالانہ آمدنی ایک لاکھ24ہزار104 روپے تھی مگر حکومت تلنگانہ کے ترقیاتی اقدامات کے سبب آج ریاست کی فی کس سالانہ آمدنی 3لاکھ 17ہزار15 کروڑ روپے تک ہوگئی۔

فی کس سالانہ آمدنی میں نئی ریاست تلنگانہ کی کارکردگی ملک کی دیگر بڑی ریاستوں سے بہتررہی ہے۔ 2014 میں ریاست کی شرح نمو صرف5,05,849 لاکھ کروڑ روپے تھی لیکن آج تلنگانہ کی سالانہ شرح آمدنی 12,93,469 کروڑ تک پہنچ گئی ہے اور یہ سب مختلف شعبہ جات کو حکومت کی مدد سے ممکن ہوپایا۔ راؤ نے کہا کہ تلنگانہ ملک کی واحد ریاست ہے جہاں کے صدفیصد مکانات کو پینے کا پانی سربراہ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے مرحلہ میں 1.50 لاکھ خاندانوں کو دلت بندھو اسکیم سے مستفید کرایا جائے گا۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کو ملک میں معاشی طاقت بنانے کیلئے ہم نے ابہام(خدشات) اور رکاوٹوں پر قابو پاتے ہوئے تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔