ایشیاء

عمران خان کے حامیوں کو منتشر کرنے آنسو گیس کا استعمال

پاکستان کی پولیس نے چہارشنبہ کے دن سابق وزیراعظم عمران خان کے حامیوں کو منتشر کرنے آنسو گیس شل برسائے اور آبی توپوں کا استعمال کیا۔

لاہور: پاکستان کی پولیس نے چہارشنبہ کے دن سابق وزیراعظم عمران خان کے حامیوں کو منتشر کرنے آنسو گیس شل برسائے اور آبی توپوں کا استعمال کیا۔

متعلقہ خبریں
نواز شریف کی انتخابات میں کامیاب جماعتوں اور آزاد امیدواروں کو ساتھ بیٹھنے کی دعوت

عمران خان کے حامی لاہور میں ان کی رہائش گاہ کے باہر اکٹھا ہوئے تھے حالانکہ حکومت نے ریالیوں پر امتناع عائد کررکھا ہے۔ عمران خان کی پاکستان تحریک ِ انصاف(پی ٹی آئی) کا دعویٰ ہے کہ اس کے ”پرامن“ ورکرس کو گرفتار کیا گیا جبکہ صوبہ پنجاب کے دارالحکومت میں خبر ہے کہ دفعہ 144 نافذ ہے۔

پارٹی نے پولیس کارروائی کو ”فاشسٹ“ اور 70 سالہ سیاستداں کی گرفتاری کی ”راہ ہموار کرنے“ کی کوشش قراردیا۔ عمران خان کی رہائش گاہ جانے والی سڑک پر پولیس کے بھاری دستہ نے کنٹینرس لگادیئے ہیں اور رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں۔ پاکستان تحریک ِ انصاف کا کہنا ہے کہ پولیس نے آبی توپیں استعمال کیں۔

آنسو گیس شل برسائے اور پی ٹی آئی ورکرس بشمول خواتین پر لاٹھی چارج کیا۔ پولیس مزاحمت کرنے والے پارٹی ورکرس کو ویانس میں بھرکر لے گئی۔ انسدادِ فساد پولیس نے پی ٹی آئی ورکرس کی کاروں کے شیشے بھی توڑدیئے۔ یہ گاڑیاں زماں پارک میں پارک تھی۔

پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ پولیس عہدیداروں نے صحافیوں کے ساتھ بھی ہاتھاپائی کی۔ گزشتہ اتوار کو پولیس عمران خان کو بنیادی طورپر اس لئے گرفتار نہیں کرپائی تھی کہ پی ٹی آئی ورکرس کی بڑی تعداد نے مزاحمت کی تھی۔ عمران خان‘ توشہ خانہ کیس میں پھنسے ہوئے ہیں۔

گزشتہ برس اپریل میں اقتدار سے بے دخلی کے بعد سے ان کے خلاف کم ازکم 76 کیسس درج ہوچکے ہیں۔ پی ٹی آئی کے سینئر قائد حماد اظہر نے لاہور میں پریس کانفرنس میں کہا کہ پولیس نے زماں پارک میں اکٹھا کئی پارٹی ورکرس کو گرفتار کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے پی ٹی آئی ورکرس کو ٹارچر کیا۔

اس نے خواتین کے ساتھ تک ہاتھاپائی کی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے نگراں چیف منسٹر محسن نقوی نے وزیراعظم شہباز شریف کی ایماء پر جو براہ ِ راست حکومت ِ پنجاب چلارہے ہیں‘ پی ٹی آئی ورکرس کے خلاف مہم چھیڑدی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا ڈر حکومت پر طاری ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ حکومت‘ لاہور میں ریالیوں کو کیسے ممنوع قراردے سکتی ہے جبکہ صوبہ پنجاب میں 30 اپریل کو الیکشن کا اعلان ہوچکا ہے۔

پی ٹی آئی کی ایک اور سینئر رہنما شیریں مزاری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی خاتون ورکرس پر آبی توپوں سے حملہ ہورہا ہے۔ پولیس سڑک کے کنارے پارک گاڑیوں کو نشانہ بنارہی ہے۔ فاشسٹ چیف منسٹرمحسن نقوی اقتدار کے لئے پاگل ہوگیا ہے۔

آبی توپوں سے خاص طورپر ہماری خاتون ورکرس کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور ان توپوں کے پانی میں کیمیکلس کا استعمال کیا جارہا ہے۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پولیس کارروائی کی مدافعت کی اور کہا کہ ہمیں ایجنسیوں سے ”ٹیرر الرٹ“ ملا ہے اسی وجہ سے ہم نے پنجاب میں عوامی جلسوں اور ریالیوں پر امتناع عائد کردیا ہے۔