جاریہ سال سرکاری اقامتی اسکولوں میں سمیت غذا کے 1184 واقعات: شرمیلا
شرمیلا نے کہاکہ تلنگانہ کے سرکاری اقامتی اسکولوں میں سمیت غذا کے واقعات کے تواتر کے ساتھ سامنے آنا ایک سنگین مسئلہ ہے۔ ان اسکولوں میں اقلیتی، ایس سی، ایس ٹی اور بی سی کے غریب خاندانوں کے بچے زیر تعلیم ہیں۔
حیدرآباد: وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی کی صدر وائی ایس شرمیلا نے کہاکہ تلنگانہ کے سرکاری اقامتی اسکولوں میں سمیت غذا کے واقعات کے تواتر کے ساتھ سامنے آنا ایک سنگین مسئلہ ہے۔ ان اسکولوں میں اقلیتی، ایس سی، ایس ٹی اور بی سی کے غریب خاندانوں کے بچے زیر تعلیم ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان غریب بچوں کو اقامتی مدارس سے دور رکھنے کیلئے دانستہ طور پر سازش تو رچی نہیں جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ رواں تعلیمی سال کے دوران اب تک ریاست کے 18 اضلاع کے ان اسکولوں میں سمیت غذا کے1184 واقعات سامنے آچکے ہیں۔
شرمیلا نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی زیر قیادت، حکومت سرکاری اقامتی اسکولوں میں سمیت غذا کے واقعات کور وکنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ سرکاری ہاسٹلوں میں فوڈ انفیکشن کے واقعات کے ذمہ داروں کے خلاف تادیبی کاروائی کرنے میں حکومت کی ناکامی کے خلاف ان غریب بچوں کے والدین، اس مسئلہ کو تلنگانہ اسٹیٹ کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس سے رجوع کررہے ہیں اور کمیشن سے سمیت غذا کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔
وائی ایس شرمیلا نے سنگاریڈی میں اپنی پرجا پرستھانم پدیاترا کے دوران یہ ب ات کہی۔ پدیاترا کے تحت انہوں نے اب تک2,250 کیلو میٹر کی مسافت مکمل کرتے ہوئے 40 اسمبلی حلقوں کا احاطہ کیا ہے۔ انہوں نے ریاستی وزیر کے ٹی آر کے اس دعویٰ کو مضحکہ خیز اور جھوٹ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا کہ حکومت تلنگانہ ریاست کے تمام کسانوں کو بیمہ فراہم کررہی ہے۔
متحدہ ریاست اے پی کے سابق چیف منسٹر ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی کی بیٹی شرمیلا نے کہا کہ کے ٹی آر نے جو چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کے فرزند ہیں، ٹوئٹر پر یہ دعویٰ کیا تھا کہ تلنگانہ ملک کی واحد ریاست ہے جہاں کی حکومت، ریاست کے تمام کسانوں کو انشورنس کی سہولت فراہم کررہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ ریاست کے 85 ہزار کسانوں کو فی کس 5لاکھ روپے کی امداد فراہم کررہی ہے۔
اس پر شدید ردعمل کااظہار کرتے ہوئے شرمیلا نے الزام عائد کیا کہ ریاستی حکومت، 8لاکھ قول دارکسانوں کو نظر انداز کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تلنگانہ ریاست کے 67لاکھ کسانوں کو رعیتو بندھو اسکیم کے فوائد سے مستفید کرارہی ہے تو پھر صرف34 لاکھ کسانوں کو انشورنس فراہم کرنے کا کیا مطلب ہے۔
انہوں نے ریاست میں گذشتہ 8 برسوں کے دوران 8 ہزار کسانوں کی خودکشی واقعات کیلئے ٹی آر ایس کو ذمہ دار قرار دیا اور اس مسئلہ پر شرمیلا نے کے ٹی آر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے پوچھا کہ8 ہزار کسانوں کی خودکشی پر کیا آپ کو فخر ہے؟۔