حیدرآباد

کامیابی اور شکست بی آر ایس کے لئے نئی بات نہیں: کے سی آر

بی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ بی آر ایس کے لیے کامیابی اور ناکامی کوئی نئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ اسمبلی انتخابات میں شکست سے دوچار ایم ایل ایز کے خلاف عوام کی مخالفت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔

حیدرآباد : بی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ بی آر ایس کے لیے کامیابی اور ناکامی کوئی نئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ اسمبلی انتخابات میں شکست سے دوچار ایم ایل ایز کے خلاف عوام کی مخالفت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔

متعلقہ خبریں
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
توہین آمیز ریمارکس پر کے سی آر کو نوٹس
تلنگانہ میں امن اور گنگاجمنی تہذیب کو فروغ: محمود علی
کے ٹی آر کے بے مقصد انٹرویوز سے پارٹی کو شکست
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل

کے سی آر نے کہا کہ تمام عوام کی خواہش تھی کہ یہ ایم ایل ایز ہارجائیں اور صرف کے سی آر کو ہی کامیاب دیکھنا چاہتے تھے اسی وجہ سے ہمیں ایسے نتائج کا سامنا کرنا پڑا.تلنگانہ بھون میں محبوب آباد کے پارٹی قائدین کو پارلیمانی انتخابات کی تیاری کے لئے رہنمائی کرنے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے سی آر نے کہا اگر ہم اتحاد سے کام لیتے ہوئے آگے بڑھیں گے تو محبوب آبادکی پارلیمنٹ سیٹ پر بی آر ایس کو یقینی طور پر کامیابی حاصل ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ نئی حکومت بنانے کے چند دنوں میں اس کی مخالفت شروع ہو گئی ہے۔ کسان سڑکوں پرآ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کے اچھے کاموں کی آج بھی بھرپور ستائش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے پارٹی قائدین کو حالیہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کو نظر اندازکرتے ہوئے نئے جذبہ اور حوصلہ کے ساتھ آگے بڑھنے کا مشورہ یا اور کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں اصل مقابلہ بی آر ایس اور بی جے پی کے درمیان ہی ہوگا۔ بی آر ایس صدر نے مزید کہا کہ پارٹی قائدین کو منڈل سطح پر پارٹی کارکنان کے ساتھ میٹنگس کرنی چاہئے۔

کے سی آر نے کہا وہ کانگریس قائدین جو کل تک ایل آر یس کو عوام کا خون چوسنے کی اسکیم قرار دے رہے تھے اب حکومت بننے کے بعدیہی قائدین اپنا موقوف تبدیل کرتے ہوئے فیس وصولی کے ساتھ ایل آر ایس کا اعلان کر دیا ہے جو حکومت کے دوغلے پین کی عکّاسی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین کے درمیان جھگڑے شروع ہو چکے ہیں، ان کے پاس اپنے ہی مسائل دور کرنے کے لئے وقت نہیں ہے اور ہم کو اس حقیقت سے عوام کو واقف کرانا چاہیے۔