حیدرآباد

جامعہ نظامیہ میں درس بخاری شریف

بخاری شریف کی امتیازی خصوصیات کے سبب اسے قرآن مجید کے بعد صحیح ترین کتاب قرار دیا جاتا ہے۔ فن اسما الرجال کی تدوین، چھ لاکھ راویوں کے احوال کی تحقیق اور جرح و تعدیل کے فن پر نظر ڈالی جائے تو فن حدیث کی عظمت کا اندازہ ہوگا۔

حیدرآباد: بخاری شریف کی امتیازی خصوصیات کے سبب اسے قرآن مجید کے بعد صحیح ترین کتاب قرار دیا جاتا ہے۔ فن اسما الرجال کی تدوین، چھ لاکھ راویوں کے احوال کی تحقیق اور جرح و تعدیل کے فن پر نظر ڈالی جائے تو فن حدیث کی عظمت کا اندازہ ہوگا۔

متعلقہ خبریں
شیخ الاسلام امام محمد انوار اللہ فاروقی فضیلت جنگ کا یوم ولادت: جامعہ نظامیہ میں خصوصی جلسہ
حیدرآباد: شیخ الاسلام امام محمد انوار اللہ فاروقی فضیلت جنگ کا یوم ولادت منایا گیا
مولانا سید شاہ نعمت اللہ قادری نے نماز مغرب کی امامت جامع مسجد کوفہ میں کی
اسلام کی سربلندی کے لئے علماء کرام، مشائخ عِظام کی متحدہ جدوجہد ضروری: امیر جامعہ نظامیہ مفتی خلیل احمد صاحب
جامعہ نظامیہ کے ناکام طلبہ کیلئے پرچوں کی مکرر جانچ کا موقع

بخاری شریف کی فقہی بصیرت کا سرچشمہ دراصل امام اعظم ابوحنیفہ ؒ اور فقہائے حنفیہ کی کتب ہیں۔ حدیث شریف کی تحصیل کے سلسلہ میں امام بخاری ؒ کی جانفشانی اور اسفار کو دیکھا جائے تو بخاری کی عظمت کا صحیح اندازہ ہوگا۔ یہ حقیقت ہے کہ تدوین بخاری شریف سے پہلے ہی فقہ حنفی کو شہرت ودوام حاصل ہوچکی تھی۔ سائنس آخر کار اسلامی نظریات کی توثیق کرتی ہوئی نظر آتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار جامعہ نظامیہ میں درس ختم بخاری شریف کے موقع پر شیوخ نے کیا۔ مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے بخاری شریف کی آخری حدیث کا درس دیتے ہوئے طلباء کو تلقین کی کہ وہ عصر حاضر کے چیلنجس کو محسوس کریں اور دین کے دفاع کے لیے اپنے اندر استعداد پیدا کریں۔

مولانا محمد سیف اللہ شیخ الادب ونائب شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے خیر مقدم کیا اور اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ جامعہ نظامیہ علوم و فنون کی خصوصیت تدریس کے سبب عالم اسلام میں اپنی منفرد شناخت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ نظامیہ میں بالخصوص درس حدیث کا اہتمام روز اول سے جاری و ساری ہے۔

انہوں نے کہا کہ طلباء کو تفہیم حدیث کے دوران مستشرقین اور مخالفین اسلام کے اعتراضات بتاکر علمی و تحقیقی جوابات کی فہمائش کی جاتی ہے۔مولانا سید بدیع الدین صابری رکن معزز جامعہ نظامیہ نے اسفار امام بخاریؒ اور تحصیل حدیث کے عنوان پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علوم اسلامیہ کے لیے سفر کرنا کتاب و سنت سے ثابت ہے اس کی بڑی تاکید و فضیلت ہے۔

امام بخاریؒ نے کتاب العلم میں حضرت موسیٰ ؑ کے طلب علم کے سفر کا تفصیل سے ذکر فرمایا۔انہوں نے کہا کہ امام بخاری کی حدیث کی مہارت کا یہ عالم تھا کہ 11 سال کی عمر میں آپ کے اساتذہ و شیوخ اپنے سندوں کی تصحیح آپ کے ذریعہ فرماتے تھے۔

مولانا سید صغیر احمد شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ نے فن حدیث اور امام بخاری کی شان کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بخاری شریف میں 9 ہزار سے زائد احادیث ہیں اور جو طالب علم مکمل بخاری پڑھتا ہے اسے 9 ہزار سے زائد درود شریف پڑھنے کا موقع نصیب ہوتا ہے۔

اس طرح آپ نے درود شریف کے فضائل کا تذکرہ فرمایا۔ انہوں نے کہا کہ امام بخاری نے سب سے پہلے نیت کے بارے میں حدیث کو ذکر فرمایا کیوں کہ نیت اچھی ہو تبھی اللہ تعالیٰ اعمال پر اجر و ثواب عطا فرماتا ہے۔

آپ نے فن حدیث کے اصطلاحات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ناواقفیت کی وجہ سے بہت دشواریاں ہوتی ہیں اور لوگ گمراہی کا شکار ہوتے ہیں۔ مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ و مفتی جامعہ نظامیہ نے امام بخاری ؒ کے فقہی مقام کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ امام بخاری کا حدیث شریف کے حوالے سے بہت زیادہ شہرہ ہے۔

آپ نے اپنی کتاب کو 6 لاکھ حادیث کے مجموعہ سے منتخب فرمایا۔ امام بخاری کی فقہی شان کا اندازہ آپ کے تراجم سے کیا جاسکتا ہے۔حضرت شیخ الجامعہ کے بہ دست اردو ترجمہ رسالہ شروط الائمۃ الستۃ کا رسم اجراء عمل میں آیا۔

حضرت شیخ الجامعہ نے طلباء فاضل سندی کو اپنی جانب سے اجازت حدیث کی سند عطا کی۔ جناب احمد محی الدین خاں معتمد جامعہ نظامیہ نے شرکائے محفل کا شکریہ ادا کیا۔ مولانا محمد انوار احمد نائب شیخ التفسیر جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔ طلبہ فاضل سندی نے اساتذہ کی شال پوشی کی۔

اجلاس میں شیوخ، نائبین شیوخ، اساتذہ اور طلباء کے علاوہ فارغین جامعہ نظامیہ، طلباء قدیم اور عامتہ المسلمین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔