ایشیاء

جاپان میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ

جاپان میں مذہبی منظرنامہ تیزی سے تبدیل ہوتا جارہا ہے۔ گذشتہ 20 سال کے دوران مساجد کی بڑھتی تعداد سے اس بات کا اندازہ ہوتا ہے اِس تبدیلی کی ایک بڑی وجہ مسلمانوں اور جاپانی شہریوں کے درمیان بین مذہبی شادیاں بھی ہیں۔

ٹوکیو: جاپان میں مذہبی منظرنامہ تیزی سے تبدیل ہوتا جارہا ہے۔ گذشتہ 20 سال کے دوران مساجد کی بڑھتی تعداد سے اس بات کا اندازہ ہوتا ہے اِس تبدیلی کی ایک بڑی وجہ مسلمانوں اور جاپانی شہریوں کے درمیان بین مذہبی شادیاں بھی ہیں۔

متعلقہ خبریں
نیتاجی کی استھیاں واپس لانے چندر کمار بوس کا وزیر اعظم سے مطالبہ
جنگ بدر: حق و باطل کا پہلا فیصلہ کن معرکہ، مرکز نالج سٹی میں عظیم الشان روحانی کانفرنس
رمضان المبارک کے انتظامات پر ضلع ایڈیشنل کلکٹر محبوب نگر  کا اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس
مُسلمانانِ عالم میں پیدا شدہ خرابیوں کا سدباب باب ناگزیر،محمد سیف اللہ قادری شیخ الجامعہ کا محبوب نگر میں خطاب
مسلمانوں کو بھی ادارہ جات مقامی میں تحفظات فراہم کرنے نوید اقبال کی وکالت،بی وینکٹیش کو یاددشت حوالے

(کئی جاپانیوں نے شادی کے ذریعہ اسلام قبول کیا) اس کی ایک اور وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ تارکینِ وطن کی ایک بڑی تعداد اسلامی ریاستوں سے آرہی ہے۔

جاپان میں مسلمانوں کی تعداد 2000 میں 10ہزار تا 20 ہزار کے درمیان تھی۔

موجودہ اندازوں کے مطابق زائداز 2 لاکھ مسلمان یہاں آباد ہیں۔ صرف ایک نسل کے وقفہ کے دوران یہ 10 گنا اضافہ ہے۔