سابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر برس پڑے، اسرائیل کیلئے خطرہ قرار دیدیا
اسرائیل کے سابق وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے نیتن یاہو کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں صیہونی ریاست کے لیے خطرہ قرار دیا۔
تل ابیب: اسرائیل کے سابق وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے نیتن یاہو کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں صیہونی ریاست کے لیے خطرہ قرار دیا۔
امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیل کے سابق وزیراعظم ایہود اولمرٹ کا کہنا تھا نیتن یاہو 7 اکتوبر کی سکیورٹی ناکامی کے بعد سے نروس بریک ڈاؤن کی حالت میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا نیتن یاہو غیر معینہ مدت کیلئے غزہ کی سکیورٹی کا کنٹرول سنبھالنے کی تیاری کرکے غلط اندازہ لگا رہے ہیں، وزیراعظم نتین یاہو اب اسرائیل کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔
سابق اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ غزہ کی سلامتی کی نگرانی کرنا اسرائیل کے مفاد میں نہیں ہے، یہ ہمارے مفاد میں ہے کہ ہم 7 اکتوبر کے حملے سے پہلے کے مقابلے میں مختلف طریقے سے اپنا دفاع کرسکیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ فورسزنے غزہ پٹی میں حماس رہنما محسن ابو زینہ کو مار دیا ہے، محسن ابو زینہ حماس کے ہتھیار بنانے والے شعبے کے سربراہ تھے۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس کی جانب سے ابو زینہ کی شہادت کی تاحال تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت کے خلاف امریکا، برطانیہ اور فرانس سمیت دنیا بھر میں مظاہرے کیے جا رہے ہیں، ان مظاہروں میں یہودی بھی بڑی تعداد میں شریک ہو رہے ہیں۔