حیدرآباد

سی پی آئی اور کانگریس میں تنازعہ جاری

لوک سبھا انتخابات میں کانگریس اور سی پی آئی کے درمیان جاری تنازعہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے، سی پی آئی کی ریاستی سطح کے اجلاس میں ریاست میں کسی بھی ایک پارلیمنٹ حلقہ سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

حیدرآباد : لوک سبھا انتخابات میں کانگریس اور سی پی آئی کے درمیان جاری تنازعہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے، سی پی آئی کی ریاستی سطح کے اجلاس میں ریاست میں کسی بھی ایک پارلیمنٹ حلقہ سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
رکن اسمبلی ماجد حسین اور فیروز خان کے خلاف کارروائی کا انتباہ
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی
ہبالی فساد کیس واپس لینے کی مدافعت: وزیر داخلہ کرناٹک

اس مقصد کے لیے سی پی آئی کے ریاستی قائدین نے کانگریس ہائی کمان سے ورنگل یا کریم نگر میں سے کوئی ایک سیٹ انہیں دینے کی تجویز پیش کی ہے۔ کانگریس قائدین کی جانب سے اس معاملے پر اب تک کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔

سی پی آئی قائدین کا کہنا ہے کہ اگر کانگریس ہائی کمان ہماری اپیل کو نظر انداز کر دیتی ہے تو ہم ضرورت کے مطابق ریاست کے تمام حلقوں سے انتخابات میں حصّہ لینے تیار ہیں۔

یہاں اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ سی پی آئی شروع سے ہی ورنگل سیٹ دینے کا مطالبہ کرتی آرہی ہے۔ انکا کہنا ہے کہ انکے پاس امیدوار بھی تیارہے۔

لیکن دوسری طرف کانگریس اتحاد کے معاملے پر بات کرنے تیار نہیں ہے۔ انتخابی شیڈول جاری ہونے کے باوجود کانگریس اور سی پی آئی اتحاد کے بارے میں واضح نہ ہونے کی وجہ سے سی پی آئی کیڈر میں الجھن پائی جا رہی ہے۔