تلنگانہ

شمس آباد میں شہید مسجد کے مقام پر نماز جمعہ کااہتمام

تمام مقامی قائدین اور مسجد کمیٹی کی اتفاق رائے سے سنگ بنیاد رکھنے کی تجویزکو ضروری نہیں سمجھا گیا۔ پرامن طورپرنمازجمعہ ادا کی گئی۔ نماز جمعہ کیلئے پہلے سے ہی ملبہ کی صفائی کی گئی تھی تاہم عارضی طورپر شامیانہ کا انتظام کیا گیا۔

حیدرآباد: شمس آبادکی گرین ایونیو کالونی میں شہید کردہ مسجد خواجہ محمودکے مقام پر آج بیسیوں مسلمانوں نے نمازجمعہ ادا کی۔

مولانا حافظ وقاری محمداویس رضا نے نمازجمعہ کی امامت کی اور خطبہ دیا۔نمازادا کرنے والوں میں کوثر محی الدین ایم ایل اے مجلس‘کارپوریٹر محمد جہانگیر خاں‘نمائندہ کارپوریٹر تاج بابا‘ رحمت بیگ انچارج راجندرنگر اوردیگر شامل ہیں۔

نماز کے بعدمسجد کاسنگ بنیادرکھاجانے والا تھا تاہم مقامی قائدین نے کہاکہ مسجد پہلے سے تعمیر شدہ اور آباد مسجدہے جس میں پانچ وقت کی نماز ادا کی جارہی تھی اس لئے دوبارہ سنگ بنیاد رکھا جانامناسب نہیں ہے۔

چنانچہ تمام مقامی قائدین اور مسجد کمیٹی کی اتفاق رائے سے سنگ بنیاد رکھنے کی تجویزکو ضروری نہیں سمجھا گیا۔ پرامن طورپرنمازجمعہ ادا کی گئی۔ نماز جمعہ کیلئے پہلے سے ہی ملبہ کی صفائی کی گئی تھی تاہم عارضی طورپر شامیانہ کا انتظام کیا گیا۔

اس موقع پر پولیس کی جانب سے سخت بندوبست کیا گیا تھا۔ غیر مقامی افراد کو داخلہ کی اجازت نہیں تھی۔ تقریباً 100 مصلیوں کو ہی نماز جمعہ کی اجازت دی گئی۔ پولیس نے مسجد جانے والے راستوں پررکاوٹیں کھڑی کردی تھیں۔میڈیا کے نمائندوں کوبھی روک دیاگیا۔

متعلقہ رکن اسمبلی پرکاش گوڑنے مقام واقعہ پہنچ کر مجلس اورٹی آرایس قائدین سے ملاقات کی۔واضح رہے کہ مسجد خواجہ محمودکو 2 اگست کی رات میں شمس آباد میونسپل کارپوریشن اور ریونیوحکام نے شہید کردیا تھا جس کے بعد مسلمانوں میں حکومت کے خلاف شدیدغم و غصہ کی لہردوڑگئی تھی۔

مختلف سیاسی جماعتوں‘ کانگریس‘مجلس‘ٹی آرایس اور مقامی عوام کی جانب سے مسجد کی شہادت کے خلاف زبردست احتجاج کیاگیا۔

مسلمانوں کے شدید غم وغصہ کودیکھتے ہوئے حکومت نے صدر مجلس بیرسٹراسدالدین اویسی ایم پی کی نمائندگی پر مسجدکی اسی مقام پر دوبارہ تعمیر کی اجازت دے دی جس کے نتیجہ میں آج مسلمانوں نے شہیدمسجد کے احاطہ میں نماز جمعہ ادا کی۔

مقامی قائدین اورمسجدکمیٹی کے ارکان نے مسجد کی دوبارہ تعمیر کے لئے حکومت سے کامیاب نمائندگی پر بیرسٹراسدالدین اویسی سے اظہار تشکرکیا۔