عمران خان کے الزامات بے بنیاد
پاکستانی فوج نے سابق وزیراعظم عمران خان کے اس الزام کو ”بے بنیاد اور غیرذمہ دارانہ“ قراردے کر مسترد کردیا کہ انہیں ہلاک کرنے کی سازش میں فوج کا ایک سینئر عہدیدار ملوث ہے۔

اسلام آباد: پاکستانی فوج نے سابق وزیراعظم عمران خان کے اس الزام کو ”بے بنیاد اور غیرذمہ دارانہ“ قراردے کر مسترد کردیا کہ انہیں ہلاک کرنے کی سازش میں فوج کا ایک سینئر عہدیدار ملوث ہے۔
فوج نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تحقیقات کرے اور ریاستی ادارہ کو بدنام کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔ فوج نے کل رات یہ بیان شوکت خانم ہاسپٹل سے عمران خان کے خطاب کے جواب میں دیا۔ عمران خان نے الزام عائد کیا تھا کہ انہیں ہلاک کرنے کی ناپاک سازش میں وزیراعظم شہباز شریف‘ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور میجر جنرل فیصل نصیر شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہیں سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کی طرح ہلاک کرنے کی کوشش کی گئی۔ سلمان تاثیر کو 2011 میں ایک مذہبی انتہاپسند نے ہلاک کردیا تھا۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ 4 افراد نے مجھے ہلاک کرنے کا منصوبہ بنایا۔
میں نے ویڈیو بنادیا ہے اور اس میں ان لوگوں کا نام لیا ہے۔ میں نے یہ ویڈیو بیرون ِ ملک رکھوادیا ہے۔ ان کے ساتھ کچھ انہونی ہوئی تو یہ ویڈیو جاری کردیا جائے گا۔ عمران خان نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ صحت یاب ہونے کے بعد احتجاجی مارچ پھر سے شروع کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایف آئی آر اس لئے درج نہیں ہورہی ہے کہ بعض لوگ‘بعض لوگوں سے ڈرے ہوئے ہیں۔ اخبار ڈان کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر کے اندراج پر تعطل برقرار ہے۔ اس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ پی ٹی آئی سربراہ شکایت سے سینئر فوجی عہدیدار کا نام حذف کرانا نہیں چاہتے۔ ان کی شکایت میں وزیراعظم اور وزیر داخلہ کے نام شامل ہیں۔