حیدرآبادسوشیل میڈیا

عمرہ کے نام پر دھوکہ

عمرہ کی ادائی کے انتظامات کے نام پر اگر صوفی گھرانہ کے لوگ ہی ٹھگنے لگیں تو کس پر اعتبار کیا جائے؟

حیدرآباد: عمرہ کی ادائی کے انتظامات کے نام پر اگر صوفی گھرانہ کے لوگ ہی ٹھگنے لگیں تو کس پر اعتبار کیا جائے؟

ایسا ہی ایک واقعہ سامنے آیا جس میں مصری گنج کے ایک صوفی نے کئی لوگوں کو عمرہ پر روانہ کرنے کے نام پر لاکھوں روپے ٹھگ لئے۔ اس خصوص میں کاماٹی پورہ پولیس اسٹیشن میں ایک شکایت درج کروائی گئی ہے۔

جس میں شکایت کنندہ محمد وسیم ساکن وارثی گوڑہ، سکندرآباد نے الزام عائد کیا کہ اس نے ادائی عمرہ کے لئے صوفی عبدالقادر المعروف صوفی ثانی کو ان کی رہائش گاہ ’صوفی منزل‘ مصری گنج 65,000 روپے 12 / نومبر کو کو ادا کئے تھے جس پر انہیں 3 ماہ کا ویزا، شناختی کارڈ اور سفری بیاگ حوالہ کیا گیا مگر عمرہ کے لئے ٹکٹ نہیں دیا گیا۔

شکایت کنندہ نے کہا کہ ان کے علاوہ مزید 11 افراد نے بھی فی کس 65,000 روپے مجموعی طور پر 7.8 لاکھ روپے صوفی عبدالقادر کو ادا کئے۔ ان کے علاوہ 13 ویں شخص جنہوں نے 65,000 روپے ادا کئے تھے 9 /دسمبر کو دماغی اذیت کے باعث فوت ہوگیا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ صوفی عبدالقادر انہیں عمرہ کی روانگی کی متعدد تواریخ دیں مگر ہر مرتبہ وہ ناکام رہا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان تمام کے پاسپورٹس بھی صوفی عبدالقادر کے پاس ہی ہیں۔

شکایت میں کہا گیا کہ سید اکبر علی نامی شخص نے مداخلت کرتے ہوئے ان سے یہ کہا تھا کہ وہ ٹکٹ فراہم کرنے کا ذمہ دار ہے اور 16 / دسمبر کو ٹکٹ دے گا مگر وہ بھی ناکام رہا۔ پولیس نے دونوں ملزمین کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 406 420 r/w 34 کے تحت ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیاہے۔