حیدرآباد
ٹرینڈنگ

عید میلادالنبیؐ کے متعلق جامعہ نظامیہ کا فتویٰ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ بارہ ربیع الاول کو میلادالنبیؐ کے موقع پر مسلمانوں کا خوشی و مسرت کے نام پر رقص کرنا، چمک لگانا (یعنی اراش لگانا)، سڑکوں پر گھومنا، رات دیر گئے تک بہ آواز بلند DJ کے ذریعہ نعت لگانا۔

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ بارہ ربیع الاول کو میلادالنبیؐ کے موقع پر مسلمانوں کا خوشی و مسرت کے نام پر رقص کرنا، چمک لگانا (یعنی اراش لگانا)، سڑکوں پر گھومنا، رات دیر گئے تک بہ آواز بلند DJ کے ذریعہ نعت لگانا،

متعلقہ خبریں
مسلم تحفظات کے30 سال کی تکمیل، محمد علی شبیر کو تہنیت پیش کی جائے گی:سمیر ولی اللہ
جنگ بدر: حق و باطل کا پہلا فیصلہ کن معرکہ، مرکز نالج سٹی میں عظیم الشان روحانی کانفرنس
رمضان المبارک کے انتظامات پر ضلع ایڈیشنل کلکٹر محبوب نگر  کا اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس
مُسلمانانِ عالم میں پیدا شدہ خرابیوں کا سدباب باب ناگزیر،محمد سیف اللہ قادری شیخ الجامعہ کا محبوب نگر میں خطاب
مسلمانوں کو بھی ادارہ جات مقامی میں تحفظات فراہم کرنے نوید اقبال کی وکالت،بی وینکٹیش کو یاددشت حوالے

گانوں کی دھن پر نعت لگانا، جھنڈیاں لگانا جس میں کلمہ طیبہ تحریر ہوتا ہے، اکثر و بیشتر جھنڈیاں راستوں میں گرجاتی ہیں اور بے حرمتی ہوتی ہے۔

نیز کعبہ شریف اور روضہ مبارک کا ماڈل بنانا اور اس کے روبرو رقص کرنا، پوسٹرس وغیرہ پر گنبد خضراء کے عکوس چھاپنا، محل بے محل لگانا شرعی نقطہ سے کیا حکم رکھتا ہے۔