مشرق وسطیٰ

غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری، 1354 فلسطینی شہید، 2لاکھ افراد کیمپوں میں مقیم

حماس کے طوفان الاقصیٰ آپریشن میں اسرائیلیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 1300 ہوگئی جبکہ غزہ پر ہفتہ سے جاری بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 1354 تک پہنچ گئی اور 6 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔

یروشلم: حماس کے طوفان الاقصیٰ آپریشن میں اسرائیلیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 1300 ہوگئی جبکہ غزہ پر ہفتہ سے جاری بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 1354 تک پہنچ گئی اور 6 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔

متعلقہ خبریں
حماس اسرائیل تنازعہ : خام تیل کی قیمتیں کہاں پہنچ گئیں؟
حماس کے سرکردہ کمانڈرس کو شہید کرنے آئی ڈی ایف کا دعویٰ
اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجہ میں ہونے والی ہلاکتوں پر معافی مانگ مانگتا ہوں: اسرائیلی صدر
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر
اسرائیل کا فضائی حملہ18فسلطینی جاں بحق

عالمی خبررساں ادارہ کے مطابق فلسطینی حریت پسند تنظیم حماس کے اسرائیل پر تاریخی اور حیران کن حملہ کے بعد اسرائیلی افواج مشتعل ہوکر ہفتہ سے غزہ پر مسلسل بمباری کررہے ہیں۔ اسرائیلی فوج بلاامتیاز رہائشی عمارتوں‘ خواتین اور بچوں کو بھی نشانہ بنارہی ہے جس کے نتیجہ میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔

فلسطین کی وزارت ِ صحت نے غزہ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجہ میں اب تک 1354 افراد کی شہادتوں اور 6 ہزار سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی توثیق کی ہے۔ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ پر جاری بمباری کے سبب اب تک غزہ سے 2 لاکھ کے قریب فلسطینی باشندے بے گھر ہوکر کیمپوں میں پناہ گزیں ہوچکے ہیں اور ان کی تعداد بڑھتی جارہی ہے

۔ دوسری جانب اسرائیل کی وزارت ِ صحت نے اپنے 1300 شہریوں کی ہلاکت اور 2800 سے زائد شہریوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن‘ اسرائیلی وزیراعظم بن یامن نتن یاہو سے ملاقات کے لئے تل ابیب پہنچے جہاں انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن کا پیغام اسرائیلی وزیراعظم کو پہنچایا اور انہیں یقین دلایا کہ امریکہ ان کے ساتھ ہے اور آئندہ بھی کھڑا رہے گا۔

ملاقات کے بعددونوں قائدین نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن سے بات ہوئی ہے۔ انہوں نے اسرائیل پر حملہ کے بعد حماس کے اقدامات کو وحشیانہ عمل قراردیا ہے۔

یہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے جو داعش کی طرح ہے۔ حماس سے بالکل ایسا ہی سلوک کیا جائے گا جیسا داعش کے ساتھ کیا گیا۔ دنیا سن لے کہ ہم یہیں ہیں‘ ہم کہیں نہیں جارہے ہیں۔