ایشیاء

غیر ملکی فنڈنگ، قانون کی خلاف ورزی نہیں: عمران خان

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے فیصلے کے مطابق غیر ملکی پاکستانیوں سے جمع ہونے والے عطیات کو غیر ملکی فنڈنگ سمجھا جاتا ہے اور کوئی بھی قانون سیاسی جماعتوں کو غیر ملکی پاکستانیوں سے رقوم جمع کرنے سے نہیں روکتا۔

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی نے 2012 میں کمپنیوں سے پیسے اکٹھے کیے جبکہ اس کارروائی پر پابندی کا قانون 2017 میں نافذ کیا گیا تھا، اس لئے اس معاملے میں کسی طرح کی خلاف ورزی نہیں کی گئی ہے۔

پاکستان کے اخبار ڈان نے اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔ عمران خان نے لائیو ویڈیو کے ذریعے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ غیر ملکی فنڈنگ ​​کا معاملہ نہیں تھا۔

انہوں نے واضح کیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے فیصلے کے مطابق غیر ملکی پاکستانیوں سے جمع ہونے والے عطیات کو غیر ملکی فنڈنگ ​​سمجھا جاتا ہے اور کوئی بھی قانون سیاسی جماعتوں کو غیر ملکی پاکستانیوں سے رقوم جمع کرنے سے نہیں روکتا۔

عمران خان نے کہا، ’’اسلام آباد کو قلعہ بنا دیا گیا ہے۔ وہ ایسا کیوں کر رہے ہیں۔ احتجاج کرنا ہر ایک کا آئینی حق ہے۔ پی ٹی آئی نے ہمیشہ آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کرنے کی کوشش کی ہے۔

اس سے قبل، پاکستان کے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان رضا کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے منگل کو اپنے متفقہ فیصلے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو بیرون ملک سے ممنوعہ فنڈز حاصل کرنے کا مجرم قرار دیا۔

 اس فیصلے کے تناظر میں پی ٹی آئی نے جمعرات کو اسلام آباد میں ای سی پی ہیڈ کوارٹر کے باہر پرامن احتجاج کی کال دی تھی۔ پارٹی کارکنوں کو ریڈ زون میں جانے سے روکنے کے بعد ایف 9 پارک میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔