فلم کیرالا اسٹوری پر جھڑپ، 5 میڈیکل طلبا زخمی (تفصیلی خبر)
احتجاجی طلبا کا کہنا ہے کہ اتوار کی رات دیرگئے اس وقت ہاتھاپائی ہوئی جب ایک طالب ِ علم نے سال ِ اول(فرسٹ ایئر) کے طلبا کے گروپ میں متنازعہ فلم کا لنک شیئر کیا جس پر اس کے ایک ساتھی نے یہ کہتے ہوئے اعتراض کیا کہ گروپ صرف تعلیمی مقاصد کے لئے ہے۔ اعتراض کرنے والے طالب ِ علم پر ہاسٹل کے اندر حملہ ہوا۔
جموں: فلم دی کیرالا اسٹوری پر جموں کے ایک ہاسٹل میں طلبا کے دو گروپس میں ہاتھاپائی میں 5 میڈیکل طلبا زخمی ہوگئے۔ پولیس نے پیر کے دن یہ بات بتائی۔
پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج نے اس واقعہ کو بدبختانہ قراردیا اور طلبا کو تیقن دیا کہ خاطیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس(ایس ایس پی) جموں چندن کوہلی نے کہا کہ معاملہ کی تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جی ایم سی ہاسٹل جموں میں بعض طلبا اور باہر کے لڑکوں میں جھڑپ ہوئی۔ معاملہ کا نوٹ لیا گیا ہے۔
احتجاجی طلبا کا کہنا ہے کہ اتوار کی رات دیرگئے اس وقت ہاتھاپائی ہوئی جب ایک طالب ِ علم نے سال ِ اول(فرسٹ ایئر) کے طلبا کے گروپ میں متنازعہ فلم کا لنک شیئر کیا جس پر اس کے ایک ساتھی نے یہ کہتے ہوئے اعتراض کیا کہ گروپ صرف تعلیمی مقاصد کے لئے ہے۔ اعتراض کرنے والے طالب ِ علم پر ہاسٹل کے اندر حملہ ہوا۔
بعدازاں مزید طلبا اور باہر کے چند لڑکے آپس میں الجھ گئے۔ طلبا کا الزام ہے کہ دایاں بازو گروپ کے ارکان کو باہر سے ہاسٹل کے اندر لایا گیا جنہوں نے مذہبی نعرے لگائے اور ایک طالب ِ علم پر تیز دھار والی کسی شئے سے حملہ کیا جس کے نتیجہ میں اس کے سر پر زخم آئے۔ دیگر طلبا کو ماراپیٹا گیا۔
پولیس کے آتے ہی باہر سے آنے والے لڑکے فرار ہوگئے۔ طلبا نے مین روڈ پر دھرنا دیا۔ طلبا کے ایک گروپ نے کلاسس کا بائیکاٹ کیا اور آج صبح جی ایم سی ہاسپٹل کے باہر اکٹھا ہوئے تاکہ انکوائری اور خاطیوں کے خلاف کارروائی پر زور دے سکیں۔
ایک طالب ِ علم نے کہا کہ پرامن ماحول کو درہم برہم کرنے کی کوشش کی گئی۔ فلم دی کیرالا اسٹوری کوئی مقدس کتاب نہیں ہے۔ متنازعہ فلم کے تعلق سے لوگوں کی رائے جداگانہ ہے۔ ہر ایک کو اس فلم کو دیکھنے یا نہ دیکھنے کی آزادی حاصل ہے۔
اس نے کہا کہ خاطیوں کو پکڑنے کے لئے سی سی ٹی وی فوٹیج دستیاب ہے۔ پرنسپل جی ایم سی ششی سدھن شرما نے احتجاجی طلبا سے ملاقات کی اور انہیں تیقن دیا کہ ازروئے قانون کارروائی ہوگی۔
وہ زخمی طلبا کا حال چال پوچھنے دواخانہ بھی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ صورتِ حال قابو میں ہے۔ ایف آئی آر درج کرائی جاچکی ہے اور تادیبی کمیٹی اپنا کام کررہی ہے۔ سیکوریٹی بڑھادی گئی ہے۔ اسی دوران پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بی جے پی پر تنقید کی کہ وہ فرقہ وارانہ خطوط پر لوگوں کو بانٹ رہی ہے۔