حیدرآباد

مسلمان ملک میں عدم تحفظ کا شکار۔ نفرت اور جبر و تشدد کا ماحول افسوسناک

پروفیسر اپوروانند دہلی یونیورسٹی‘ مصنف وکالم نگار نے ملک میں نفرت اور جبرو تشدد کے بڑھتے ہوئے ماحول پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ جب قانونی ادارے مفلوج ہوجاتے ہیں تو بلڈوزر کی سیاست شروع ہوجاتی ہے اور اس سے جمہوریت کوخطرہ لاحق ہوجاتاہے۔

حیدرآباد: پروفیسر اپوروانند دہلی یونیورسٹی‘ مصنف وکالم نگار نے ملک میں نفرت اور جبرو تشدد کے بڑھتے ہوئے ماحول پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ جب قانونی ادارے مفلوج ہوجاتے ہیں تو بلڈوزر کی سیاست شروع ہوجاتی ہے اور اس سے جمہوریت کوخطرہ لاحق ہوجاتاہے۔

پروفیسر اپوروانندآج اسوسی ایشن فار سیول رائیٹس تلنگانہ کے زیر اہتمام جمہوریت کی مسماری‘ نفرت کا پھیلاؤ اور سرکاری جبر کے موضوع پر لامکان‘بنجارہ ہلز میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہاکہ آج ملک میں آمرانہ طرز حکمرانی سے جمہوریت کو خطرہ لاحق ہوگیا۔

لوگوں کواپنی مرضی سے کام کرنے یا اظہار خیال کی آزادی نہیں ہے۔ ہندوستان میں مسلمان غیر یقینی اور عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ انہیں بھیڑوں کے حوالے کردیا جاتا ہے۔ہندوسماج کی اکثریت کویہ باور کروایا جارہاہے کہ مسلمان اس ملک پر حکمرانی کرتے ہوئے ہندوؤں پر 800 سال تک مظالم ڈھائے ہیں۔

چنانچہ ان سے بدلہ لینے کی سیاست کی جارہی ہے۔مسلمان جب انصاف کے حصول کے لئے عدالتوں سے رجوع ہوتے ہیں توان پر شک وشبہات کئے جاتے ہیں کہ آخرانصاف کے لئے وہ انہیں اتنی ضدکیوں ہے؟ گجرات کے واقعات میں ذکیہ جعفری تیستاستیلواد‘بلقیس بانو کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ خواتین انصاف کے حصول کے لئے گزشتہ 20 سال سے عدالتوں کے چکر کاٹ رہی ہیں۔

اس پر انہیں کسی سازش کے شبہات نظرآتے ہیں کہ آخر انہیں انصاف کی اتنی ضد کیوں ہے۔ دستور کی دفعہ 370 کی برخواستگی سے متعلق اپوروانندنے کہاکہ 5سال کے بعد 370 کیس کا مقدمہ سپریم کورٹ میں اب سماعت کے لئے آرہا ہے جبکہ 5سال کے دوران 370 کے برخواستگی سے جو مقصدحاصل کرنا تھا وہ توبی جے پی کوحاصل ہوچکا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس ملک میں مسلمانوں نے انصاف کوزندہ رکھاہے۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں جمہوریت کی بقاء کے لئے ضروری ہے کہ تمام طبقات کے درمیان آپسی بھائی چارہ کوفروغ دیاجائے اور مسلمانوں میں یہ اعتماد پیدا کیا جائے کہ وہ اس ملک کے برابر کے شہری ہیں اورانہیں یہاں آزادی کے ساتھ زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔اپوروانند نے کہاکہ آئندہ 2024 کے انتخابات بہت اہم ہیں جمہوریت کوبچاناہے تو آئندہ انتخابات میں بی جے پی کی مرکزی حکومت کو اقتدار سے بیدخل کرناہوگا۔

ندیم خان سماجی جہد کاروصدر نیشنل اسوسی ایشن آف پروٹیکشن سیول رائیٹس نے کہاکہ ملک میں نفرت اوربلڈوزرکی سیاست کے خلاف عوام میں شعور بیدار کرنے کے لئے اے پی سی آر کی جانب سے خصوصی مہم چلائی جارہی ہے۔ بالخصوص اترپردیش‘مدھیہ پردیش اور آسام میں بلڈوزر کی سیاست سے جمہوریت کو خطرہ لاحق ہوگیاہے۔

ہزاروں لوگوں کوبلڈوز کے ذریعہ بے گھر کیاجارہاہے اور جبرو تشدد سرکاری طورپر انجام دیاجارہاہے۔جس کے خلاف سماج کے تمام سیکولر ازم پر یقین رکھنے والوں کومتحدہ طورپر آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔ندیم خان نے کہا کہ اس تنظیم کا مقصد مظالم لوگوں کو انصاف دلانے ان کی قانونی مدد کرنا اور سماج میں ایک بے عزت شہری بنا کر ملک میں امن قائم کرنا ہے۔

اس کے علاوہ یہ تنظیم غیر قانونی حراست‘ حراستی موت‘ سیاسی بنیاد پر جھوٹے مقدمات‘بلا اشتعال مظاہرین کی حراستی اور اے پی سی آر فوجداری قانون اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملات کی تحقیقات کراتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کو ملکر اس مسئلہ کا حل ڈھونڈنا چاہئے اس کا مقابلہ کرتے ہوئے ایک شعور بیداری مہم چلاتے ہوئے ملک میں ایک سیکولر حکومت قائم کرنے کی راہ کو ہموار کرنا چاہئے۔

پروفیسر عامر اللہ خان نے کہاکہ ملک کی ترقی اورخوشحالی کے لئے جمہوریت کا تحفظ اور امن وامان کی برقراری ضروری ہے۔محترمہ مانوی اتری ایڈوکیٹ نے کہاکہ دستورنے ہر شہری کومساوات‘بھائی چارہ اور باوقار زندگی گزارنے کا حق دیاہے۔ ہم آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ پیار ومحبت کے ساتھ تورہتے ہوئے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکتے ہیں۔

مسز مناوی اتری نے کرناٹک کے حالات بیان کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو با شعور ہوکر کام کرنا چاہئے جس طرح حجاب کے بارے میں کرناٹک کی خواتین نے مہم چلائی ہے اسی طرح پورے ملک میں حجاب کے مسئلہ پر ایک جٹ ہو کر خواتین میں شعور بیداری مہم چلائی جائے۔ انھوں نے کہاکہ ملک میں کوئی مسئلہ اٹھا کر ایک فرقہ کو نشانہ بنایا جارہا ہے ان کی خواتین کی آزادی کو چھننے کی کوشش کی جارہی ہے اس کا ہم سب کو مل کر مقابلہ کرنا ہے۔

طیسن حسین جنرل سکریٹری اے بی ایم ایس یوآسام نے کہاکہ آسام کی بی جے پی حکومت این آرسی کے نام پر مسلمانوں کو بے گھر کرنے کی کوشش کررہی ہے اور انکاونٹر کے نام پر بے قصورافراد کوہلاک کیا جارہا ہے۔ آسام میں بے گھر افراد سرکاری اراضیات پر مکان بناکر برسوں سے زندگی گزار رہے ہیں تاہم بی جے پی حکومت بے گھر افراد کومکان فراہم کرنے کی بجائے ان کے گھروں پر بلڈوزر چلاکر انہیں بے گھر کررہی ہے جس کی وجہ سے 10ہزار خاندان بے گھر ہوگئے ہیں۔

صدر تلنگانہ اے پی سی آر برکت علی خان نے اپنی صدارتی تقریر میں کہاکہ ملک میں بلڈوزرکی سیاست سے جمہوریت کو خطرہ لاحق ہوگیاہے۔جس کا عدالتوں کونوٹ لینا چاہئے۔

اے پی سی آر تلنگانہ میں بلڈوزراور نفرت کی سیاست سے جوماحول پیدا کیاجارہا ہے اس کی سختی کے ساتھ مذمت کرتی ہے اور جمہوریت کی بقا اوراس کے تحفظ کے لئے اپنی جدوجہد کو جاری رکھاجائے گا۔اس موقع پر مدینہ پبلک اسکول کی ڈائرکٹر ماریہ عارف الدین‘شرکاء میں ایم پی جے‘جماعت اسلامی کے ذمہ داران‘اسکالرس کئی تنظیموں کے اراکین موجودتھے۔