شمالی بھارت

مسلم نوجوان کو ہجوم نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا

رام گنج اور اطراف واکناف کے علاقوں میں آج اس وقت فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی جب دو موٹر سیکلوں کی ٹکر کے بعد لوگوں کے ایک گروپ نے ایک غیر متعلق شخص کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔

جئے پور: رام گنج اور اطراف واکناف کے علاقوں میں آج اس وقت فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی جب دو موٹر سیکلوں کی ٹکر کے بعد لوگوں کے ایک گروپ نے ایک غیر متعلق شخص کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔

متعلقہ خبریں
فرقہ وارانہ ہلاکتوں کے شکار افراد کے ورثاء کو25 لاکھ روپئے معاوضہ
وڈودرہ میں ہندوؤں کاغلبہ جتانے شوبھا یاتراؤں کا انعقاد
معمولی تنازعہ پردوفرقوں میں جھگڑا‘ مسلم نوجوان ہلاک
نوح فساد معاملہ:مزید پانچ مسلم نوجوانوں کو سیشن عدالت نے ضمانت پر رہاکرنے کا حکم جاری کیا
لاپتا پڑوسی خاتون کی تلاش میں شامل مسلم نوجوان پر حملہ

اس واقعہ کے سلسلہ میں تقریباً 12 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیاگیا۔ پولیس نے اضافی فورسس تعینات کرتے ہوئے صورتحال پر قابو پایا۔

پولیس کمشنر بیجو جارج جوزف نے کہاکہ یہ واقعہ غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ سبھاش چوک میں دو موٹر سیکلیں آپس میں ٹکراگئیں جس کے بعد وہاں موجود لوگوں کے ایک گروپ نے دو راہ گیروں کو مارپیٹ کی۔ وہ ان راہ گیروں کو ہی حادثہ کا ذمہ دار سمجھ رہے تھے۔

جوزف نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ حادثہ کے بعد سڑک پر مارپیٹ کا بدبختانہ واقعہ پیش آیا جس میں دو افراد جو وہاں یہ دیکھنے کے لیے رکے تھے‘ کہ کیا واقعہ پیش آیا ہے‘ انہیں ایک گروپ نے مارپیٹ کی۔ دونوں میں سے ایک شخص ہلاک ہوگیا۔ ایک ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے اور کئی افراد کو حراست میں لے لیاگیاہے۔

اب صورتحال معمول کے مطابق ہے اور مکمل امن جلد بحال کردیاجائے گا۔ ایک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ ملزم سبھاش چوک علاقہ میں رہتا ہے جبکہ مہلوک رام گنج علاقہ کا ساکن ہے۔ یہ دونوں محلے جئے پور کے فصیل بند شہر کے اندر واقع ہیں۔

ڈی جی پی اومیش مشرا نے بتایا کہ صورتحال قابو میں ہے اور خصوصی ٹاسک فورس کے علاوہ دیگر فورسس کو مناسب تعداد میں تعینات کیاگیاہے۔

علاقے کی نگرانی کے لیے ڈرون طیاروں کا استعمال کیا جارہاہے۔ انہوں نے کہاکہ قانون کے مطابق اس کیس کی ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ مہلوک کا پوسٹ مارٹم جے پور کے سوائے مان سنگھ ہاسپٹل میں کیاگیا۔

مسلم اکثریتی علاقوں کی بیشتر دکانات بند رہیں اور مہلوک شخص کے ارکان خاندان کے علاوہ مقامی عوام ملزمین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے وہاں جمع ہوگئے۔ ملزمین کو فوری حراست میں لئے جانے اور علاقہ میں فورسس کی تعینات کے سبب صورتحال ابتر نہیں ہوئی۔ اب اس علاقہ کی صورتحال قابو میں ہے۔

a3w
a3w