دہلی

تحریک آزادی میں جامعہ ملیہ کا زبردست رول

طلبہ سے خطاب میں دھرمیندرپردھان نے کہا کہ ملک کی جدوجہدآزادی میں جامعہ کا بڑا رول ہے اور وہ آئندہ 25 سال میں دانشورانہ قیادت فراہم کرنے میں پہلا مقام برقرار رکھے گی۔

نئی دہلی: مرکزی وزیردھرمیندرپردھان نے اتوار کے دن سابق صدرجمہوریہ اور وائس چانسلر جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) ڈاکٹرذاکرحسین کے حوالہ سے کہا کہ صرف تعلیم ہماری اقدار کو محفوظ رکھ سکتی ہے اور یہ ویژن عطا کرسکتی ہے کہ کونسی اقدار برقرار رکھنے کے لائق ہیں اور کونسی نہیں ہیں۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ میں 104 امیدواروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج
پرووائس چانسلر تقرر کیس، جامعہ ملیہ اسلامیہ کودہلی ہائیکورٹ کی نوٹس
گورنر کیرالا نے وٹرنری یونیورسٹی وائس چانسلر کو معطل کردیا
تعلیم کیلئے مخصوص اسکول کے انتخاب کا حق نہیں: دہلی ہائی کورٹ
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے 3 نئے شعبے متعارف

 جامعہ کے 100 سالہ کانوکیشن (جلسہ تقسیم اسناد) میں ڈاکٹرذاکرحسین کا قول دہراتے ہوئے دھرمیندرپردھان نے کہا کہ تعلیم ہماری جمہوری زندگی کی سانس ہے۔ یہ تعلیم ہی ہے جو ہمیں مستقبل کا مشترکہ ویژن عطا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرذاکرحسین ہمیشہ کہاکرتے تھے کہ تعلیم ہمیں وہ ویژن عطاکرتی ہے جو اہم پرانی اقدار کو باقی رکھتا ہے۔

طلبہ سے خطاب میں دھرمیندرپردھان نے کہا کہ ملک کی جدوجہدآزادی میں جامعہ کا بڑا رول ہے اور وہ آئندہ 25 سال میں دانشورانہ قیادت فراہم کرنے میں پہلا مقام برقرار رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ کا قیام ہماری تحریک آزادی کو آگے بڑھانے کیلئے عمل میں آیاتھا۔

 ہم نے اپنی زندگی کے75 سال مکمل کرلئے اور اس میں جامعہ کی قیادت کی بڑی خدمات ہیں۔ ملک کے امرت کال کے اگلے 25 سال میں مجھے کوئی شبہ نہیں کہ جامعہ دانشورانہ قیادت فراہم کرنے میں فرسٹ پوزیشن برقراررکھے گی۔

 انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں جامعہ کے قیام کے 100 سال بعد قومی تعلیمی پالیسی(این ای پی) بنی۔ یہ پالیسی یونیورسٹی کو مستقبل میں عالمی دانشورشہری پیدا کرنے میں مدددے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جامعہ کو ہسپتال نہیں بنانا ہے۔

 ہمیں اسے اربن ریسرچ سنٹر میں بدلنا ہے تاکہ صحت کے عالمی مسائل حل ہوں اور یہ ہمارا عہد ہوناچاہئیے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اتوار کے دن اپنا صد سالہ کانوکیشن منعقد کیا جو تعلیمی سال 2019 اور2020میں کامیاب طلبہ کے لئے تھا۔ نائب صدرجمہوریہ جگدیپ دھنکر بھی موجود تھے۔ تقریباً12500 طلبہ کو ڈگریاں اور ڈپلوما عطا کئے گئے۔ ان میں گولڈ میڈل لینے والے بھی شامل ہیں۔

a3w
a3w