منیکا گاندھی کو 100 کروڑ روپے کی ہتک عزت نوٹس
بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور سابق مرکزی وزیر منیکا گاندھی کے ریمارکس پر بڑے تنازعہ کے چند دن بعد انٹرنیشنل سوسائٹی فار کرشنا کانشیسنس (اسکان) نے انہیں 100 کروڑ روپے کی ہتک عزت نوٹس بھیج دی۔
نئی دہلی: بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور سابق مرکزی وزیر منیکا گاندھی کے ریمارکس پر بڑے تنازعہ کے چند دن بعد انٹرنیشنل سوسائٹی فار کرشنا کانشیسنس (اسکان) نے انہیں 100 کروڑ روپے کی ہتک عزت نوٹس بھیج دی۔
ایکس پر پوسٹ میں نائب صدر و ترجمان اسکان کولکتہ رادھا رمن داس نے کہا کہ آج ہم نے مسز منیکا گاندھی کو اسکان کے خلاف پوری طرح بے بنیاد الزام عائد کرنے پر 100 کروڑ روپیوں کی ہتک عزت نوٹس بھیج دی ہے۔
منیکا گاندھی نے اسکان کو ملک میں سب سے بڑا دھوکہ قراردیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنی گؤشالاؤں سے گائیں قصایوں کو فروخت کرتی ہے۔ 27 ستمبر کو سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوا تھا۔
اُسی دن ٹویٹ میں رادھا رمن داس نے کہا تھا کہ منیکا گاندھی نے اپنے غلط بیان کے لئے معافی نہیں مانگی تو ہم ان پر مقدمہ کردیں گے۔ وائرل ویڈیومیں منیکا گاندھی کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ اسکان ملک میں سب سے بڑی دھوکہ باز تنظیم ہے۔ وہ گؤشالائیں چلاتی ہے اور حکومت سے فائدے حاصل کرتی ہے۔
اسی بڑی بڑی زمینیں ملی ہوئی ہیں۔ انہوں نے آندھراپردیش کے اننت پور میں اسکان کی گؤشالہ کے دورہ کی یاددہانی کراتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے وہاں دودھ یا بچھڑا دینے والی ایک بھی گائے نہیں ملی۔ ساری ڈیری میں ایک بھی ایسی گائے نہیں تھی جو دودھ نہ دیتی ہو۔ وہاں ایک بھی بچھڑا نہیں تھا‘ مطلب سارے بیچ دیئے گئے۔
اسکان اپنی ساری گائیں قصایوں کو بیچتی ہے۔ اسکان والے سڑکوں پر ہرے رام ہرے کرشنا کا جاپ کرتے پھرتے ہیں۔ یہ لوگ یہ کہتے نہیں تھکتے کہ ان کی ساری زندگی دودھ پر منحصر ہے۔ شاید اسکان نے اتنے مویشی قصایوں کو فروخت کئے ہوں گے جتنے کسی اور نے نہیں کئے ہوں گے۔