کرناٹک

میلاد جلوس 28 ستمبر کے بجائے یکم اکتوبر کو نکالا جائے گا

انجمن اسلام اور دیگر مسلم تنظیموں نے میٹنگ کی اور میلاد جلوس 28 ستمبرسے بڑھاکر یکم اکتوبر کو نکالنے کا فیصلہ کیا۔ مسلم رہنماؤں نے کہا کہ وہ گنیش تہوار اور جلوس میں حصہ لیں گے اور ہندوؤں کو بھی عید میلاد النبیؐ میں مدعو کریں گے۔

بنگلورو: کرناٹک میں پیر کے دن گنیش تہوار کا آغاز ہوا۔ یہ 10 روزہ تہوار بنگلوروکے بشمول ساحلی علاقہ‘ شمالی و جنوبی کرناٹک میں منایا جارہا ہے۔ گنیش کی بڑی بڑی مورتیاں منڈپوں میں بٹھائی گئیں۔

متعلقہ خبریں
فوج میں بھرتی کے امتحان میں بار بار ناکامی سے دلبرداشتہ نوجوان نے کی یہ حرکت
بھینسہ ٹاؤن میں گنیش وسرجن جلوس کا پرامن آغاز۔ پنجہ شاہ سہ راہ پولیس چھاونی میں تبدیل
حضرت شیخ شاہ افضل الدین جنیدی سراج باباامیرکبیرالسادۃ الجنیدیہ الحسینیہ(فی الھند) مقرر
ہبالی فساد کیس واپس لینے کی مدافعت: وزیر داخلہ کرناٹک
کمیشن نے چامراج نگر سیٹ پر دیا دوبارہ پولنگ کا حکم

پچھلے سالوں کے مقابلہ اِس بار زیادہ جوش و خروش سے اسے منایا جارہا ہے۔ مسلمانوں نے خیرسگالی کے قابل ِ تعریف اقدا م میں شہر بیلگاوی میں عید میلادالنبی ؐ کا جلوس آگے بڑھادیا۔

28 ستمبر کو گنیش جلوس نکلے گا۔ اسی دن میلاد جلوس نکلتا تو پولیس کے لئے نظم وضبط کی صورتِ حال سے نمٹنے کافی مشکل ہوجاتا۔

انجمن اسلام اور دیگر مسلم تنظیموں نے میٹنگ کی اور میلاد جلوس 28 ستمبرسے بڑھاکر یکم اکتوبر کو نکالنے کا فیصلہ کیا۔ مسلم رہنماؤں نے کہا کہ وہ گنیش تہوار اور جلوس میں حصہ لیں گے اور ہندوؤں کو بھی عید میلاد النبیؐ میں مدعو کریں گے۔

بیلگاوی نارتھ کے کانگریس رکن اسمبلی راجو سیٹھ نے کہا کہ مسلم فرقہ کا یہ اقدام سماج میں ہم آہنگی پیدا کرے گا۔ گنیش منڈلی کے منتظم وکاس کل گھٹگی نے مسلمانوں کے فیصلہ کو تاریخی قراردیا۔ اس نے کہا کہ ہندو اور مسلمان گنیش اور عید میلادؐ منائیں گے۔