سوال: ہمارے ایک دوست اپنے بچوں کے ساتھ حج کو گئے ہیں، اس میں کئی بچے نابالغ بھی ہیں، یہ حضرات حج تمتع کریں گے، تو کیا ان بچوں پر بھی قربانی واجب ہوگی؟ یا گارجین کی قربانی سب کی طرف سے کافی ہو جائے گی؟ (محمد ذکی الرحمٰن، مہدی پٹنم)
جواب: ان کے ساتھ جو بالغ حضرات ہوں، خواہ لڑکے ہوں یا لڑکیاں، ان پر یہ قربانی واجب ہوگی؛ لیکن جو لڑکے لڑکیاں نابالغ ہیں، ان سے ابھی شرعی واجبات متعلق نہیں ہیں،
اوراُن پر حج بھی فرض نہیں ہے، اگر وہ کر لیں تو حج نفل ہوگا؛ لہٰذا اُن پرقربانی بھی واجب نہیں ہوگی، نہ بقرعید والی نہ حج والی ،
یہاں تک کہ اگر نابالغ سے کوئی ایسی جنابت ہوگئی، جس پر دم واجب ہوتا ہو تو دم بھی واجب نہیں ہوگا؛ کیوں کہ انسان جب تک بالغ نہ ہو، احکام شرعیہ کا مکلف نہیں ہوتا:
قولہ: ولا علی صبی الخ أي لا یجب علیہ أیضا فلو حج وھو ممیز بنفسہ أو غیر ممیز بإحرام ولیہ فھو نفل (منحۃ الخالق: ۲؍۳۳۴) لا یجب علی الصبي المحرم فی جنایتہ شیئی (درر الحکام: ۱؍۲۳۹)