بھارت

پاپلر فرنٹ کے ترکی کی انتہا پسند تنظیم سے روابط

پاپلر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف آئی)‘ ترکی کے ایک ریاڈیکل گروپ کے ساتھ قریبی روابط رکھ رہا تھا۔ اس گروپ پر القاعدہ سے وابستہ ملک شام کے جہادیوں کو اسلحہ سربراہ کرنے کا الزام ہے۔

نئی دہلی: پاپلر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف آئی)‘ ترکی کے ایک ریاڈیکل گروپ کے ساتھ قریبی روابط رکھ رہا تھا۔ اس گروپ پر القاعدہ سے وابستہ ملک شام کے جہادیوں کو اسلحہ سربراہ کرنے کا الزام ہے۔

”انسان حق وے حریت لیری وے انسانی یردم وقفی“ (آئی ایچ ایچ) نامی یہ گروپ اپنے آپ کو ترکی کی انسانی حقوق تنظیم کے طورپر پیش کرتا ہے جو سماج کے لئے تعمیری سرگرمیوں میں مصروف ہے۔

بہرحال تفتیش کاروں کو پتہ چلا ہے کہ یہ القاعدہ سے مربوط ترکی کی خیراتی تنظیم ہے جس پر جنوری 2014 میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والے جہادیوں کو اسمگلنگ کے ذریعہ اسلحہ فراہم کرنے کا الزام ہے۔

ترکی کے سابق وزیر فینانس اور صدر ترکی رجب طیب اردغان کے داماد بیرات البیرک کے افشاء کردہ ای میلس میں مبینہ طورپر آئی ایچ ایچ کو لیبیائی گروپس کو مسلح کرنے کاالزام عائد کیا گیا ہے۔

آئی ایچ ایچ کی ایک ایسی تنظیم کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے جو ترکی کی انٹلیجنس سروس ایم آئی ٹی کے ساتھ گہرے روابط رکھتی ہے۔ نارڈک مانیٹر کی رپورٹ کے مطابق پی ایف آئی کی قومی اکزیکٹیو کونسل کے ارکان ای ایم عبدالرحمن اور پروفیسر پی کویا کی آئی ایچ ایچ نے استنبول میں میزبانی کی تھی۔