حماس کے ہر جنگجو کو اب خود کو مردہ سمجھنا چاہئے: وزیر اعظم اسرائیل
اسرائیلی وزیر اعظم نے گزشتہ ہفتے کے روز حماس کے اچانک حملے کے بعد پہلی بار حماس کو مکمل طور پر 'تباہ' کرنے کے اسرائیل کے ارادے کا واضح طور پر اظہار کیا۔
تل ابیب (اسرائیل): اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو، جو گزشتہ چھ دنوں سے فلسطینی گروپ حماس کے ساتھ جنگ میں ہیں، چہارشنبہ کے روز لڑائی جاری رکھنے کا عہد کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے ہر جنگجو کو اب ‘خود کو مردہ سمجھنا چاہیے’۔
اپنے بیان میں اسرائیلی وزیر اعظم نے گزشتہ ہفتے کے روز حماس کے اچانک حملے کے بعد پہلی بار حماس کو مکمل طور پر ‘تباہ’ کرنے کے اسرائیل کے ارادے کا واضح طور پر اظہار کیا۔
ایک مختصر ٹیلی ویژن بیان میں بنجمن نیتن یاہو نے کہا، "حماس داعش (اسلامک اسٹیٹ گروپ) ہے… ہم انہیں کچل دیں گے، تباہ کر دیں گے، جس طرح دنیا نے داعش کو تباہ کیا ہے…”
اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلانٹ نے بھی کہا کہ ہم حماس کو اس روئے زمین سے مٹا دیں گے۔ اس سے قبل وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اپنے سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھتے ہوئے مشکل کی اس گھڑی کے لیے ایک ہنگامی حکومت تشکیل دی ہے جس میں سینٹرسٹ سابق وزیر دفاع بینی گانٹز کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یہ ہنگامی حکومت حماس کے خلاف جنگ کی ہدایت کرے گی۔ نئی حکومت نے عندیہ دیا ہے کہ غزہ میں جلد ہی زمینی حملہ شروع ہو جائے گا اور حماس کے مکمل طور پر تباہ ہونے تک اسرائیلی حملہ جاری رہے گا۔