نرمل میں بی آر ایس کو دھکا، سرکردہ قائد سری ہری راؤ کی کانگریس میں شمولیت؟
سری ہری راؤ کی امکانی طور پر کانگریس میں شمولیت کے پیش نظر نرمل میں پارٹی حلقوں میں بے چینی پیداہوگئی ہے۔ واضح رہے کہ ماضی میں سری ہری راؤ کو بی آر ایس حکومت کے موجودہ وزیر اندرا کرن ریڈی کا قریبی رفیق سمجھا جاتا تھا۔
نرمل: حلقہ اسمبلی نرمل میں برسر اقتدار پارٹی بی آرایس کے سرکردہ قائد سری ہری راؤ نے کانگریس میں شامل ہونے کا ایک ایسے وقت فیصلہ کیا ہے جب وزیراعلی کے چندراشیکھر راؤ اینٹی گریٹیڈ ضلع کلکٹریٹ کامپلکس کے افتتاح کے لئے 4 جون کو نرمل کا دورہ کرنے والے ہیں۔
سری ہری راؤ کی امکانی طور پر کانگریس میں شمولیت کے پیش نظر نرمل میں پارٹی حلقوں میں بے چینی پیداہوگئی ہے۔ واضح رہے کہ ماضی میں سری ہری راؤ کو بی آر ایس حکومت کے موجودہ وزیر اندرا کرن ریڈی کا قریبی رفیق سمجھا جاتا تھا۔
سال 2007 میں تحریک تلنگانہ زورر پکڑرہی تھی اس وقت سری ہری راؤ نے بی آر ایس میں شمولیت اختیارکی تھی اور 2009 کے علاوہ 2014 کے بھی اسمبلی انتخابات میں ایم ایل اے امیدوار کی حیثیت سے مقابلہ کرکے شکست سے دوچار ہوئے تھے لیکن بی ایس پی امیدوار اے اندرا کرن ریڈی کو کاٹنے کی ٹکر دی تھی۔
انتخابات میں کامیابی کے بعد اندرا کرن یڈی بی آرایس میں شمولیت اختیارکرتے ہی دونوں میں اتحاد قائم ہو گیا۔ اس کے بعد بدلتی سیاسی صورتحال کے باعث دونوں کے درمیان کچھ حد تک دوری پیدا ہونے کے باوجود 2018 میں بی آرایس ہائی کمان کی جانب سے اندرا کرن ریڈی کوٹکٹ دینے پر بھی سری ہری راؤ نے ان کے ساتھ مل کر کام کیا تھا۔
تاہم انتخابات کے بعد دوبارہ دونوں کے مابین دوریوں میں اضافہ ہوگیا۔ اس کے علاوہ ہائی کمان نے بھی دونوں کے درمیان اختلافات کو دور کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی جس کے نتیجہ میں دونوں قائدین کے راستے الگ الگ ہوگئے۔ وہیں دوسری جانب سری ہری راؤ نے 2اپریل کو حقیقی تلنگانہ تحریکی کارکنوں کونظر اندازکرنے کا پارٹی اور ریاستی وزیر اندرا کرن ریڈی پر الزام عائد کیا اور بی آرایس سے دور بنالی۔
کہاجاتاہے کہ بی آرایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ و ریاستی وزیر کے ٹی آر کے ساتھ سری ہری راؤ کے دوستانہ تعلقات ہونے کے باوجود پارٹی ہائی کمان کی جانب سے انھیں منانے کی مساعی نہیں کی گئی جس کے باعث ناراض قائد نے پارٹی کارکنوں کے ہمراہ اجلاس منعقد کرکے کانگریس میں شامل ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق سری ہری راؤ بہت جلد کانگریس پارٹی میں اپنے ساتھی کارکنوں سمیت شامل ہوجائیں گے۔ اس کے بعد حلقہ اسمبلی نرمل میں اسمبلی انتخابات میں مقابلہ سہ رخی ہونا طے ہے۔