پل کا انہدام‘ گجرات سے بی جے پی حکومت کے خاتمہ کا خدائی اشارہ!
ریاستی وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ گجرات میں کیبل پل کا ٹوٹ کر گرجانا‘قدرت کی طرف سے بی جے پی حکومت کو ختم کرنے کا اشارہ ہے۔
حیدرآباد: ریاستی وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ گجرات میں کیبل پل کا ٹوٹ کر گرجانا‘قدرت کی طرف سے بی جے پی حکومت کو ختم کرنے کا اشارہ ہے۔
آج تلنگانہ بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب مغربی بنگال میں ایک پل منہدم ہوگیا تھا تب وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ بھگوان نے بنگال کی حکومت کو گرانے کیلئے گرین سگنل دیاہے۔
اب گجرات میں کیبل پل گرگیا،140سے زیادہ اموات ہوئی ہیں‘کیا اس واقعہ کو خدا کی جانب سے مودی حکومت کو گرانے کیلئے دیا جانے وال گرین سگنل سمجھا جانا چاہئے؟ہریش راؤ نے کہا کہ حکومت تلنگانہ‘عوام کے خاطر رقومات خرچ کرتے ہوئے پانی لفٹ کر رہی تو بی جے پی حکومت اپنی جھوٹی انا کی تسکین کیلئے رقومات خرچ کرتے ہوئے اراکین اسمبلی کو لفٹ کرانے میں مصروف ہے۔
ریاست سے تعلق رکھنے والے دو بی جے پی قائدین کشن ریڈی اور بنڈی سنجے کمار پر پارتی میں بے اثر ہونے کا الزام لگاتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ دونوں قائدین کی دہلی میں کوئی حیثیت نہیں ہے۔گذشتہ روز دہلی سے آئے بروکرز نے دونوں کی اہمیت کو ظاہر کردیا ہے۔دونوں قائدین اخلاق سے عاری زبان استعمال کرتے ہوئے قومی سطح پر تلنگانہ کے وقار کو مجروح کر رہے ہیں۔
بے سمت باتیں کرتے ہوئے خود کو موضوع مذاق بناتے جارہے ہیں۔انتہائی سطحی ذہنیت کامظاہرہ کرتے ہوئے گندی سیاست کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز منگوڈ میں منعقدہ جلسہ عام‘تاریخ ساز ثابت ہوا۔چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے پھر ایک بار اپنی عوامی مقبولیت کو ملک کے سامنے پیش کیاملک کو معلوم ہوگیا کہ منگوڈ انتخابات کا فیصلہ ہوچکا ہے۔
ٹی آر ایس کی کامیابی یقینی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس علاقہ کو فلورسس کی لعنت سے پاک کرنے کا سہرا کے چندر شیکھر راؤ کو جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کا جلسہ عام‘ بی جے پی کی آنکھیں کھول دینے کیلئے کافی ہونا چاہئے۔عوام‘ٹی آر ایس حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔انہیں حکومت کی ہر اسکیم سے فائدہ پہنچ رہاہے۔بی جے پی کی جھوٹ کا پردہ فاش ہوگیا ہے۔
عوام کو معلوم ہوچکاہے کہ بی جے پی کے ڈی این اے میں صرف جھوٹ ہی جھوٹ ہے۔ہریش راؤ نے کہا کہ پارٹی میں دوسری پارٹی کے قائدین وکارکنوں کی شمولیت پر بی جے پی کی جانب سے بات کرنا شیاطین کی جانب سے ویدوں کا درس دینے کے مترادف ہے جبکہ بی جے پی خود سینکڑوں کروڑ روپئے کا لالچ دے کر ہمارے اراکین کو خریدنے کی کوشش کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی کام بی جے پی کرتے تو نیک کام ہوگا اور یہی کام کوئی دوسری جماعت کرے تو گھناؤنی حرکت قراردی جاتی ہے۔ مرکزی حکومت کو عوام دشمن قراردیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکز نے ریاستی حکومت کو زرعی موٹرس پر میٹرس کی تنصیب کی صورت میں 30,000کروڑ روپئے دینے کی لالچ دی تھی۔فوری طورپر6,000کروڑ روپئے جاری کرنے کا تیقن دیا گیا مگر کے سی آر نے اس پیش کش کو ٹھکرادیا۔
اپنی زندگی میں کسانوں کو نقصان نہ پہنچانے کے وعدے پر وہ ڈٹے رہے۔ہماری نظر میں مالی فوائد سے زیادہ65لاکھ کسانوں کا اعتماد اور ان کی خوشی عزیز ہے۔جی کشن ریڈی پر ہینڈلوم صنعت پر جی ایس ٹی کے متعلق دروغ گوئی سے کام لینے کا الزام لگاتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ کشن ریڈی کو حقائق سے واقفیت حاصل کرتے ہوئے بات کرنا چاہئے۔
2017 میں ہی ہم نے ہینڈ لوم کو جی ایس ٹی سے مستثنیٰ رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔اس کے علاوہ کشن ریڈی کا کہنا کہ فلورسس کے خاتمہ کیلئے مرکز نے ریاست کو800کروڑ روپئے جاری کئے تھے‘کو جھوٹ کی انتہا قراردیتے ہوئے راؤ نے کہا کہ مشن بھگیرتا کیلے 19,200کروڑ جاری کرنے نیتی آیوگ کی جانب سے سفارش کی گئی تھی مگر مرکزی حکومت نے19روپئے بھی جاری نہیں کئے۔
15 ویں فینانس کمیشن نے مشن بھگیرتا کیلئے 2350کروڑ مالی مدد دینے کی سفارش کی مگر دو روپئے بھی جاری نہیں کئے گئے۔اس مسئلہ پر جی کشن ریڈی لب کشائی کیوں نہیں کرتے۔ہریش راؤ نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے تلنگانہ کے ساتھ جاری نا انصافیوں کی فہرست کافی طویل ہے۔جی کشن ریڈی اور بنڈی سنجے کو ان نا انصافیوں پر گلا پھاڑ نے کی ضرورت ہے۔