امریکہ و کینیڈا

چین سے فوجی مشقیں روکنے امریکہ‘ آسٹریلیا اور جاپان کی اپیل

امریکہ‘ آسٹریلیا اور جاپان میں چین پر زور دیا ہے کہ وہ فوری فوجی مشقیں ختم کردیں تاکہ علاقہ کی بڑھتی ہوئی کشیدگی اور عدم استحکام سے پیدا شدہ حالات کو بہتر بنانے کی راہ ہموار ہوسکے۔

واشنگٹن: امریکہ‘ آسٹریلیا اور جاپان میں چین پر زور دیا ہے کہ وہ فوری فوجی مشقیں ختم کردیں تاکہ علاقہ کی بڑھتی ہوئی کشیدگی اور عدم استحکام سے پیدا شدہ حالات کو بہتر بنانے کی راہ ہموار ہوسکے۔

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کے بعد چین نے شدید رد عمل کااظہار کرتے ہوئے فوجی مشقیں شروع کردی ہیں جس کی وجہ عالمی سطح پر تشویش کااظہار کیا جارہاہے۔

مذکورہ تین ممالک کے قائدین نے کہا ہے کہ تائیوان اور اس کے سمندری علاقوں میں استحکام اور امن کے قیام کی ضرورت ہے اور یہ اسی صورت میں ممکن ہوسکے گا جبکہ چین اپنی فوجی مشقوں کو فوراً ختم کردے جو کہ نینسی پلوسی کے دورہ کے بعد شروع کی گئی ہیں۔

82 سالہ پلوسی نے تائیوان کا دورہ کیا جس کے بعد چین نے شدید رد عمل کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی عہدیدار کی جانب سے ملک کے اقتدار اعلی میں مداخلت کی گئی ہے جس کی وجہ کشیدگی کا پیدا ہونا لازمی امر ہے۔ چین نے ادعا کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تائیوان ملک کا حصہ ہے۔

اس لیے امریکی عہدیدار کا دورہ مناسب نہیں رہا جبکہ دونوں ممالک میں کشیدگی پیدا ہوچکی ہے۔ امریکہ‘ آسٹریلیا اور جاپان نے کہا کہ چین کو چاہئے کہ وہ تائیوان کے خلاف جارحیت کا سلسلہ ختم کردیں کیونکہ چین کی جارحیت اور فوجی مشقوں کی وجہ سے نہ صرف علاقہ کا امن و سکون متاثر ہوتا جارہاہے بلکہ عالمی سطح پر بھی یہ مسئلہ موضوع بحث بن گیاہے۔

امریکہ کے سکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن‘ آسٹریلیا کے وزیراعظم خارجہ پینی وانگ اور جاپان کے وزیر خارجہ ہیاشی یوشی ماسا نے ایک مشترکہ بیان میں یہ بات بتائی۔ انہوں نے کہا ہے کہ کمبوڈیا کے دارالحکومت میں منعقدہ اجلاس کے موقع پر اس سلسلہ میں غور و خوض کیاگیا۔

آسیان کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ کمبوڈیا کے دارالحکومت فنوم پنہہ منعقد ہوئی اس موقع پر عالمی صورتحال کاجائزہ لیتے ہوئے چین اور تائیوان کے درمیان جاری کشیدگی اور فوجی مشقوں پر تشویش کااظہار کیا گیا ہے۔ سکریٹری اور وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ ہماری یہ کوشش ہے کہ تائیوان اور اس کے سمندری علاقوں میں فوری امن اور استحکام کو یقینی بنایا جائے۔

مذکورہ قائدین نے بیالسٹک میزائلس داغے جانے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا کہ جو میزائل داغے گئے ان میں سے 5میزائل جاپان کے حدود میں گرے ہیں جس کی وجہ صورتحال میں مزید پیچیدگی پیدا ہوگئی۔ سکریٹری نے کہا کہ وزرائے خارجہ نے فوری طور پر جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیاہے اور کہا ہے کہ فوجی مشقوں کی وجہ حالات بگڑتے جارہے ہیں نہ صرف کشیدگی میں اضافہ ہورہاہے بلکہ علاقہ میں عدم استحکام کی بھی راہ ہموار ہوتی جارہی ہے۔