شمالی بھارت

جوہر یونیورسٹی کے تحفظ کیلئے اعظم خاں کی جدوجہد شروع

سماجوادی پارٹی کے قد آور لیڈر اعظم خان جیل سے رہائی ملتے ہی جوہر یونیورسٹی کو بچانے کیلئے سرگرم ہوگئے ہیں۔ انہوں نے ایک ایڈوکیٹ کے توسط سے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرتے ہوئے فوری سماعت کی اپیل کی ہے۔

لکھنو: سماجوادی پارٹی کے قد آور لیڈر اعظم خان جیل سے رہائی ملتے ہی جوہر یونیورسٹی کو بچانے کیلئے سرگرم ہوگئے ہیں۔ انہوں نے ایک ایڈوکیٹ کے توسط سے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرتے ہوئے فوری سماعت کی اپیل کی ہے۔

عرضی میں ایک کیس میں انہیں دی جانے والی ضمانت کی ان شرائط کو چیلنج کیا گیا ہے جن کی روسے یونیورسٹی کو انہدام کا خطرہ ہے۔ اسمبلی کے رکن کے طور پر حلف برداری اس دوران پیر کو اعظم خان نے یوپی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی اور اپنے بیٹے عبداللہ اعظم خان کے ساتھ رکنیت کا حلف لیا۔

اسمبلی اسپیکر ستیش مہانا نے پیر سے شروع ہونے والے بجٹ اجلاس سے پہلے ایم ایل اے باپ بیٹے کو اپنے چیمبر میں اسمبلی کی رکنیت کا حلف دلایا۔مختلف مجرمانہ معاملوں میں سیتاپور جیل میں کئی سال تک قید رہنے کے بعد اعظم خان گزشتہ ہفتے رہا ہوئے ہیں۔

انہوں نے جیل میں رہتے ہوئے اسمبلی انتخابات میں رامپور شہر سے فتح حاصل کی۔اعظم خان کے بیٹے عبداللہ نے رامپور ضلع کی ٹانڈا سیٹ سے اسمبلی الیکشن میں جیت حاصل کی ہے۔ واضح رہے کہ اعظم خان اور ان کے ساتھی ملزمین پر ’دشمن کی جائیداد‘ پر قبضہ کرنے اور کروڑوں روپے سے زیادہ عوامی پیسے کا غلط استعمال کرنے کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

ایف آئی آر میں یہ الزام تھا کہ تقسیم ہند کے دوران امام الدین قریشی نامی ایک شخص پاکستان چلا گیا جس کے بعد اس کی زمین ”دشمن کی ملکیت“ کے طور پر درج ہوئی مگر اعظم خان نے کئی لوگوں کے ساتھ مل کر اس پر قبضہ کر لیا۔ اس معاملے میں عدالت نے اعظم خان جو کو مشروط ضمانت دی ہے اس کی رو سے ضلع مجسٹریٹ کو زمین کی پیمائش اوراس کی چہار دیواری کھڑی کرنے نیز خار دار تار لگانیکا اختیار دیا گیاہے۔

مجموعی طور پر 30جون سے پہلے پہلے مذکورہ زمین کو ضلع مجسٹریٹ کو مذکورہ زمین اپنے قبضے میں لینے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اعظم خان نے ضمانت کی اس شرط کو چیلنج کیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم خان نے بتایا کہ ایک انسپکٹر نے انہیں انکاونٹر کی دھمکی دی ہے۔

جیل کے ان کے سفر کے تعلق سے پوچھے گئے ایک سوال پر سماجوادی پارٹی کے لیڈر نے کہا کہ ”جب ایک انسپکٹر جیل میں دھمکی دے سکتا ہے کہ انڈر گراونڈ رہو، تم پر بہت سے کیس ہیں، تمہارا انکاونٹر ہوسکتاہے تو پھر ان خطرات کے بعد یہ بتانا مشکل ہے کہ میرا سفر کیسا رہا۔“ واضح رہے کہ اعظم خان کو سپریم کورٹ نے اپنے خصوصی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔