مذہب

کئی نمازیں چھوٹ جائیں اور دن یاد نہ ہو؟

جواب:- (الف) اگر یہ یاد نہ ہو کہ اس کی کون سی نمازیں اور کس کس دن کی فوت ہوئی ہیں، تو اپنے حالات کے تحت تحری اور اندازہ کرے، کہ اس کی کون سی نماز چھوٹی ہوگی، پھر اس طرح نیت کرے کہ میں اپنی چھوٹی ہوئی پہلی ظہر یا آخری ظہر ادا کرتا ہوں،

سوال:- (الف) کسی شخص کی کئی نمازیں چھوٹ گئیں، اب یاد نہیں ہے کہ کس دن کی فجر، ظہر، یا کوئی اور نماز چھوٹی ہے، ایسی صورت میں وہ کس طرح چھوٹی ہوئی نمازوں کی قضاء کرے؟

(ب) کیا وتر اور سنت فجر کی بھی قضاء کی جائے گی؟ (بدرالدین، مہدی پٹنم)

جواب:- (الف) اگر یہ یاد نہ ہو کہ اس کی کون سی نمازیں اور کس کس دن کی فوت ہوئی ہیں، تو اپنے حالات کے تحت تحری اور اندازہ کرے، کہ اس کی کون سی نماز چھوٹی ہوگی، پھر اس طرح نیت کرے کہ میں اپنی چھوٹی ہوئی پہلی ظہر یا آخری ظہر ادا کرتا ہوں،

علامہ ابن نجیم مصری ؒ نے لکھا ہے کہ اس کے لئے خلاصی کی یہی صورت ہے، و ہذا ہو المخلص لمن لم یعرف الأوقات الفائتۃ (فتاویٰ ہندیہ:۱؍۱۲۲)

(ب) واجب نماز کی بھی قضاء واجب ہوتی ہے، سنت کی اصلاً قضاء نہیں ہے،(الاشباہ والنظائر: ۶۰)

ہاں فجر کی فرض نماز کے ساتھ فجر کی سنت بھی قضاء کی جاسکتی ہے نہ کہ تنہا سنت کی، ویسے بعض فقہاء نے لکھا ہے کہ سنت کی بھی قضاء کی جاسکتی ہے،

البتہ فرض کی قضاء فرض ہوگی، واجب کی واجب اور سنت کی سنت۔(جامع ترمذی:۱؍۹۹)