حیدرآباد

آخری تاریخ کے بعد ووٹرلسٹ میں اندراج نہیں ہوگا: رونالڈ راس

ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر رونالڈ راس نے کہا کہ شہری ووٹرس ووٹر شناختی کارڈ (آئی ڈی) رجسٹریشن کے لئے (فام 6) اور رہائش گاہ کی تبدیلی یا اصلاح (فام 8 اے) کے لئے پارلیمنٹ انتخابات کے لیے پرچہ نامزدگی کے ادخال کے آخری دن سے 10 دن پہلے 14 اپریل تک اندراج کرسکتے ہیں۔

حیدرآباد: ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر رونالڈ راس نے کہا کہ شہری ووٹرس ووٹر شناختی کارڈ (آئی ڈی) رجسٹریشن کے لئے (فام 6) اور رہائش گاہ کی تبدیلی یا اصلاح (فام 8 اے) کے لئے پارلیمنٹ انتخابات کے لیے پرچہ نامزدگی کے ادخال کے آخری دن سے 10 دن پہلے 14 اپریل تک اندراج کرسکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
حیدر آباد کے 5 لاکھ 41 ہزار بوگس ووٹ فہرست سے حذف
ہر ووٹر کو حق رائے دہی سے استفادہ کرنے کشن ریڈی کا مشورہ
ووٹر لسٹ میں ناموں کا اندراج، خصوصی مہم کا آغاز
ووٹر لسٹ میں نام درج کرائیں: سی ای او سدرشن ریڈی
اے پی کے عوام کا فیصلہ قبول:شرمیلا

انہوں نے کہا عوام آخری تاریخ کے بعد بھی، درخواست دے سکتے ہیں لیکن ان کے نام کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے ووٹر لسٹ اور سکندرآباد کنٹونمنٹ اسمبلی حلقہ کے ووٹر لسٹ میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ واضح رہے کہا حیدرآباد اور سکندرآباد پارلیمانی حلقوں کے لئے عام انتخابات اور سکندرآباد کنٹونمنٹ اسمبلی حلقہ کے لیے ضمنی انتخابات منعقد شدنی ہے۔

رونالڈ راس نے کہا ان انتخابات کے لئے تینوں پولیس کمشنریٹ میں 3,986 پولنگ اسٹیشنس اور 1,675 پولنگ مقامات ہیں۔ انہوں نے کہا 8 فروری کو جاری کردہ حتمی فہرست رائے دہندگان کے مطابق حیدرآباد ضلع میں 45,70,138 ووٹرز ہیں۔ ان میں سے 23,30,574 مرد ووٹرس اور 22,39,240 خواتین ووٹرس ہیں۔ 324 تیسری جنس کے ووٹرز بھی فہرست رائے دہندگان میں درج ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 23 جنوری 2024 سے 15 مارچ 2024 تک 46,574 افراد نے فام۔6 داخل کیا ہے۔

917 این آر آئی ووٹرز (فام 6A) نے درخواست دی ہے اور 1,21,299 ووٹروں نے فام۔ 7 کے لیے درخواست دی ہے۔ گزشتہ دو مہینوں میں 81,624 ووٹروں نے رہائش کی تبدیلی فام۔8 کے لیے درخواست دی ہے۔ کئی ڈپلیکیٹ ووٹوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ ہم نے لوک سبھا انتخابات کے لیے انتخابی عملے کو تربیت دی ہے اور ہم انتخابات کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔رونالڈ راس نے کہا 85 سال سے زیادہ عمر کے ووٹرز اور معذور افراد (PWD) کے پاس گھر پررہتے ہوئے حق رائے دہی سے استفادہ کرنے کا اختیار ہے۔

تین ماہ قبل منعقد ہوئے اسمبلی انتخابات کے دوران 80 سال سے زیادہ عمر کے ووٹروں کو گھر گھر ووٹ ڈالنے کی اجازت تھی لیکن پارلیمانی انتخابات کے لیے اسے بڑھا کر 85 سال کر دیا گیا ہے۔ شہر میں 85 سال سے زائد عمر کے شہریوں کی تعداد 36,664 ہے۔ انہوں نے کہا انتخابات کے لیے تقریباً 46,000 عملہ تعینات کیا جائے گا۔

ان میں تقریباً 20,000 پولیس اہلکار ہیں۔ رونالڈ راس نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ اپنے ووٹر شناختی کارڈ کی دوبارہ جانچ پڑتال کرا لیں۔ انہوں نے مزید کہا لوگوں کو الیکشن سے متعلق شکایات کے لیے 1950 پر کال کرنی چاہیے یا پھرC-Vigilاپلی کیشن بھی استعمال کرسکتے ہیں۔

حیدرآباد پولیس کمشنر سرینواس ریڈی نے کہا کہ شہر بھر میں 18 مربوط چیک پوسٹس قائم کی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مناسب دستاویزات موجود ہونے کے باوجود اگر کوئی افسر ضبط شدہ رقم لوگوں کو واپس کرنے میں تاخیر کرتا ہے تو عوام ڈسٹرکٹ گریونس کمیٹی (ڈی جی سی) سے شکایت کر سکتے ہیں۔

راس نے کہا کہ ڈی جی سی ایک تین رکنی کمیٹی ہے جس کی سربراہی ویجیلنس ایڈیشنل کمشنر کرتے ہیں۔ انہوں نے الیکشن سے متعلق اجازت یا کلیئرنس حاصل کرنے کے لیے، سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو جی ایچ ایم سی ہیڈ آفس میں سوویدھا سنٹر سے رابطہ کرنا چاہیے۔